استنبول کی بلدیہ کونسل نے غزہ کے لیے انسانی ہمدردی کی امداد کی ایک قرارداد اور استنبول و غزہ پٹی کو ’سسٹر سٹی‘ قرار دینے کے معاہدے کو متفقہ طور پر منظور کر لیا ہے۔
یہ فیصلہ نائب اسپیکر گوکھان گوموشداغ کی زیرِ صدارت اجلاس میں کیا گیا، جہاں تمام سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے اراکین نے غزہ کے عوام کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے لیے اس اقدام کی حمایت کی۔
سسٹر سٹی کا مطلب 2 شہروں کے درمیان طویل المدتی شراکت قائم کرنا ہے تاکہ ثقافتی تبادلے، باہمی تعاون، انسانی ہمدردی کی امداد، شہری ترقی اور سماجی منصوبوں کو فروغ دیا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ میں نسل کشی پر خاموش رہنے والا شریکِ جرم ہے، ترک صدر رجب طیب ایردوان
ریپبلکن پیپلز پارٹی کے رکنِ کونسل بطوہان ایرسوی نے ووٹنگ کے بعد اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام سیاست سے بالاتر ہے۔
انہوں نے کہا کہ بطور ریپبلکن پیپلز پارٹی گروپ، ہم انسانی امداد کو سیاست سے ماورا ایک ذمہ داری سمجھتے ہیں۔

ان کے مطابق 2023 میں استنبول کے میئر اکرم امام اوغلو کی قیادت میں، کونسل نے مختلف سیاسی جماعتوں کے تعاون سے غزہ کے لیے مختلف امدادی سامان بھیجا۔ یہ تمام کوششیں صرف انسانی فریضے کے طور پر کی گئیں، نہ کہ کسی سیاسی مقصد کے لیے۔‘‘
مزید پڑھیں: صیہونیت کا حامی ہونے کا الزام، استنبول میں برطانوی فنکار روبی ولیمز کا کنسرٹ منسوخ
ایرسوی نے مزید کہا کہ غزہ کے عوام کے ساتھ کھڑا ہونا استنبول کے لیے ایک اخلاقی فریضہ ہے، اور کونسل کا فیصلہ ’انسانیت کی عظمت کا مظہر اور امن و یکجہتی کی پکار‘ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ استنبول کا یہ انسانیت پر مبنی رویہ ’دنیا کے لیے ایک مثال‘ ہے۔
یہ اقدام اس وقت سامنے آیا ہے جب استنبول بھر میں فلسطینیوں کے ساتھ اظہارِ یکجہتی اور غزہ میں جنگ کے خاتمے کے مطالبے کے لیے بڑے مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔














