پاکستان ملٹری اکیڈمی (پی ایم اے) کاکول میں 152ویں لانگ کورس، 71ویں انٹی گریٹڈ کورس، 26ویں لیڈی کیڈٹ کورس اور 37ویں ٹیکنیکل گریجویٹ کورس کی پاسنگ آؤٹ پریڈ منعقد ہوئی۔
غیر ملکی کیڈٹس کی شرکت
تقریب میں دوست ممالک عراق، فلسطین، قطر، مالی، نیپال، مالدیپ، سری لنکا، یمن، بنگلہ دیش اور نائیجیریا کے کیڈٹس بھی پاس آؤٹ ہوئے۔
تقریب کے مہمانِ خصوصی فیلڈ مارشل اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر تھے۔ ان کی آمد پر حاضرین نے کھڑے ہو کر پرتپاک استقبال کیا جبکہ فوجی بینڈ نے قومی دُھنیں بجا کر جوش و خروش بڑھا دیا۔
یہ بھی پڑھیں:’امریکی صدر تو شہباز شریف اور عاصم منیر کے دیوانے ہوچکے ہیں، ایسا کیا جادو کیا ہے؟‘
پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے ’بسم اللہ الرحمٰن الرحیم‘ سے گفتگو کا آغاز کرتے ہوئے کیڈٹس، مہمانوں اور بین الاقوامی نمائندوں کو خوش آمدید کہا۔
انہوں نے کیڈٹس کی پیشہ ورانہ کارکردگی اور نظم و ضبط کو سراہا اور بنگلہ دیش، عراق، مالی، مالدیپ، نائیجیریا، نیپال، فلسطین، قطر، سری لنکا اور یمن کے دوست ممالک کے کیڈٹس کو ان کی کامیابی پر مبارکباد دی۔
ادب و تربیت اور اکیڈمی کا کردار
فیلڈ مارشل نے کہا کہ اعزازات کے حقدار کیڈٹس کو ان کی نمایاں کارکردگی پر خاص طور پر خراجِ تحسین پیش کیا جاتا ہے۔
A new chapter of service to the Motherland 🇵🇰
Proud sons and daughters of the soil, Gentlemen Cadets and Lady Cadets of the Pakistan Military Academy’s 152nd Long Course are COMMISSIONED, stepping forward to dedicate their lives to defending Pakistan with unwavering resolve. pic.twitter.com/emPi0KRrU2
— The STRATCOM Bureau (@OSPSF) October 18, 2025
اُنہوں نے اس ادارے کے اساتذہ کا شکریہ ادا کیا اور پاکستان ملٹری اکیڈمی کو ’فوجی برتری کی بنیاد‘ قرار دیا، جس نے مرد و زن کو حوصلہ، حکمت، نظم و ضبط اور قربانی کا جذبہ سکھایا ہے۔
فوجی کارکردگی، حالیہ آپریشن اور قوم کا اعتماد
انہوں نے کہا کہ قیامِ پاکستان سے اب تک افواجِ پاکستان نے قوم کے تعاون سے بیرونی و اندرونی محاذوں کا دفاع عزم و وقار کے ساتھ کیا۔ موجودہ دور میں ’عملی مظاہرہِ عزم‘ یعنی آپریشن بنیان مرصوص نے عوام کے دلوں میں افواج پر اعتماد مزید بڑھایا۔
فیلڈ مارشل نے کہا کہ پاکستان نے پیشہ ورانہ مہارت سے متعدد خطرات کو بے اثر کیا، جدید اثاثے گرائے اور کثیرالجہتی جنگی صلاحیتیں دکھائیں۔
قومی یکجہتی اور بین الاقوامی پذیرائی
انہوں نے کہا کہ ملک کی مشترکہ کامیابیوں نے قوم کی ماضی کی یادداشتوں کو تازہ کیا اور بین الاقوامی برادری میں پاکستان کی ساکھ و عزت میں اضافہ کیا۔ داخلی طور پر یہ کامیابیاں قوم کو متحد کرنے میں معاون ثابت ہوئیں اور نوجوانوں میں افواجِ پاکستان کے تئیں اعتماد مضبوط ہوا۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستانی فیلڈ مارشل بہت اہم شخصیت ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ کی جنرل عاصم منیر کی پھر تعریف
فیلڈ مارشل نے قوم اور افواج کے درمیان مضبوط رشتہ کی تاکید کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم اس مقدس زمین کا ایک انچ بھی نہیں جانے دیں گے‘۔
شہدا اور عوام کی بہادری کو سلام
فیلڈ مارشل نے پاکستان کے ہر سپاہی، میرین، فضائی اہلکار، بہادر مرد و خواتین، بچے اور بزرگ جو ان آزمائشی دنوں میں اپنی جانیں قربان کر گئے، کو بہت فخر کے ساتھ سلام پیش کیا۔
انہوں نے غازیوں کی دلیری اور قوم کے مختلف شعبوں، قومی قیادت، بیوروکریسی، علماء، سائنسدان، میڈیا، تعلیمی حلقوں اور خصوصاً نوجوانوں کو سرِدست خراجِ تحسین پیش کیا کہ انہوں نے جارحیت کے خلاف مضبوطی سے کھڑے رہ کر شاندار کردار ادا کیا۔
شہدا کی عظیم قربانیوں کی قدر
ان کے الفاظ میں ہمارے شہدا جنہوں نے اس عظیم وطن کی تخلیق اور بعد ازاں حفاظت کے لیے قربانیاں دی، اعلیٰ ترین شرف کے حقدار ہیں۔ ہم شہدا اور ان کے اہلِ خانہ خراج تحسین کے لائق ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:بھارت کے خلاف شاندار فتح کی یاد میں اسلام آباد میں ’معرکہ حق‘ یادگار کی تعمیر کا آغاز
کیڈٹس کے لیے فخر اور وفاداری کا پیغام
فیلڈ مارشل نے کیڈٹس سے مخاطب ہو کر کہا کہ وہ اس بات پر پورا فخر کریں کہ انہیں دنیا کی بہترین افواج میں شامل کیا جا رہا ہے، جو ہر لحاظ سے قابل فخر ہے۔

انہوں نے کیڈٹس سے پاکستان، مسلح افواج اور اس مقدس فریضے کے تئیں مکمل وفاداری کا تقاضا کیا۔
جرأت، عزم اور پیشہ ورانہ اقدار کی توقع
انہوں نے کہا کہ یہ ذمہ داری حوصلہ، ایمان، نظم و ضبط اور پیشہ ورانہ مہارت کے بلند معیار کا متقاضی ہے۔ اس کے لیے خون پسینہ اور مستقل جدوجہد درکار ہے۔ وہ عوام کی توقعات اور ان کے اعتمادی معیار پر پورا اتریں۔
یہ بھی پڑھیں:جشن معرکہ حق کے موقع پر 75 روپے مالیت کا یادگاری سکہ جاری
فیلڈ مارشل نے اُنہیں خبردار کیا کہ دشمن فوج اور قوم میں دراڑ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں مگر فوج اور عوام کا رشتہ ناقابلِ تسخیر ہے۔ عوام کی حفاظت سے بڑھ کر کچھ بھی مقدس نہیں اور وطن کے دفاع سے بڑھ کر کوئی فرض نہیں۔
مستحکم توازن اور مسلسل تیاری
فیلڈ مارشل نے کہا کہ پاکستان کی دفاعی حکمتِ عملی معتبر دفاع و دفع اور مستقل چوکسی پر مبنی ہے، جو تمام ممکنہ صلاحیتوں کا احاطہ کرتی ہے۔ بطور پیشہ ور فوج، روایتی قوت کو مسلسل نظریاتی اور تکنیکی ارتقا کے ذریعے ایک متحرک، مربوط اور ہم آہنگ قوت میں ڈھالا گیا ہے۔ انہوں نے فکری آمادگی، تکنیکی ترقی اور جدت کو اپنانے کی تاکید کی۔
روایتی اور جدید محاذ پر صلاحیتوں کا مظاہرہ
انہوں نے بتایا کہ طویل عرصے تک سب کنونشنل ڈومین میں لڑنے والی فوج نے روایتی محاذ پر بھی اپنی قابلیت ثابت کی اور دشمن کو زبردست اور تیز ضرب دی۔ اگر نئی جارحیت سامنے آئی تو پاکستان دشمن کی توقعات سے کہیں زیادہ جواب دے گا۔

فیلڈ مارشل نے واضح کیا کہ جنگی اور مواصلاتی علاقوں کے امتزاج کے پیش نظر پاکستان کے ہتھیاروں کی پہنچ اور تباہی دشمن کے جغرافیائی تحفظ کے تصور کو ختم کر دے گی اور اس کے نتیجے میں فوجی و معاشی نقصانات تصور سے باہر ہوں گے۔
بھارتی قیادت کے لیے واضح انتباہ
فیلڈ مارشل نے بھارتی فوجی قیادت کو سختی سے خبردار کیا کہ ایٹمی ماحول میں جنگ کی گنجائش نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بنیادی مسائل کو بین الاقوامی ضوابط اور باہمی احترام کے تحت حل کیا جائے۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کو کسی بھی قسم کی دھمکی یا بیان بازی سے ڈرایا نہیں جا سکتا؛ معمولی اشتعال پر بھی فیصلہ کن اور وسیع ردعمل ہوگا، اور اگر کشیدگی بڑھی تو اس کی ذمہ داری بھارت پر ہوگی۔
عالمی تناؤ اور پاکستانی کردار
فیلڈ مارشل نے کہا کہ دنیا میں عدم استحکام اور کشیدگی بڑھ رہی ہے اور سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے تشدد کا رجحان واضح ہوتا جا رہا ہے۔ انہی حالات میں پاکستان نے بطور علاقائی استحکام آور اپنا کردار ادا کیا ہے اور خاص طور پر مسلم ممالک کے ساتھ اس کے تعلقات مزید مستحکم ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:1965 کی جنگ میں پاک نیوی نے جرات و ہمت کی نئی تاریخ رقم کی، یومِ بحریہ پر صدر مملکت، وزیراعظم کے پیغامات
انہوں نے کہا کہ پاکستان خطے اور عالمی سطح پر امن و استحکام میں کلیدی کردار ادا کرتا رہا ہے اور پاک فوج اقوام متحدہ کے امن مشنز میں بھی نمایاں حصہ ڈالتی ہے۔ سعودی عرب کے ساتھ حالیہ اسٹرٹیجک مشترکہ دفاعی معاہدے کو پاک سعودی بھائی چارے کی تقویت اور مشرقِ وسطیٰ و جنوبی ایشیا میں امن کی ضمانت قرار دیا گیا۔
ایران مذاکرات اور عالمی شراکت داری
فیلڈ مارشل نے کہا کہ پاکستان نے ایران کے ساتھ مذاکرات کے پرامن پیش رفت میں بھی کردار ادا کیا ہے اور دیگر مسلم ممالک کے ساتھ تعلقات تیزی سے بہتر ہو رہے ہیں۔
انہوں نے چین کے ساتھ تاریخی شراکت داری اور امریکہ کے ساتھ دوبارہ مضبوط ہوتے تعلقات کو خوش آئند قرار دیا اور صدر ٹرمپ کی امن کے لیے کوششوں کو سراہا۔ پاکستان کلیدی عالمی و علاقائی شراکت داروں کے ساتھ تعلقات کو مزید فروغ دے گا تاکہ امن، سلامتی اور ترقی کو فروغ ملے۔
بھارت کی پالیسیوں پر شدید تنقید
فیلڈ مارشل نے کہا کہ آپریشن معرکہ حق میں اپنی ناکامی کے بعد بھارت ریاستی سطح کی دہشتگردی کی پالیسی پر گامزن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ‘فتنہِ الہند’ اور ‘فتنہ الخوارج’ کے ذریعے افغان سرزمین کا استعمال پاکستان کے خلاف ناقابلِ قبول ہے۔

فیلڈ مارشل نے افغان عوام سے اپیل کی کہ وہ مستقل تشدد کے بجائے باہمی اور علاقائی سیکورٹی کو ترجیح دیں اور طالبان حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے ملک میں موجود پروکسیز کے خلاف کاروائی یقینی بنائیں جو پاکستان میں دہشتگردی میں ملوث ہیں۔
قانونی اداروں اور عوام کے عزم کا عہد
انہوں نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے اور مسلح افواج، خاص طور پر خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے بہادر لوگوں کے تعاون سے اس خطرے کو بھی شکست دیں گے۔
انہوں نے یقین دلایا کہ جیسا کہ روایتی محاذ پر فتح حاصل کی گئی، ویسے ہی ہمارے پڑوسی کے تمام ریاستی پروکسیز کو بھی خاک میں ملایا جائے گا اور پاکستان ظلم و افراط و تفریط پر مبنی دہشت گردی کے سامنے نہیں جھکے گا۔
کشمیر کے مسئلے پر پاکستان کا مؤقف
فیلڈ مارشل نے کہا کہ بھارت کی ریاستی دہشت گردی اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری ظلم و ستم جلد ختم ہونا چاہیے۔ کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کے لیے پاکستان اپنے اصولی موقف پر قائم رہے گا اور کشمیری عوام کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا، یہاں تک کہ اس بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ تنازع کا حل اقوام متحدہ کی قرار دادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق نکل آئے۔
اسرائیل کی کارروائیوں کی مذمت اور جنگ بندی کے نفاذ کی امید
فیلڈ مارشل نے کہا کہ دنیا نے بالآخر اسرئیل کی مبینہ جارحیت، نسل کشی اور فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کو نوٹ کیا ہے، جس کے نتیجے میں خواتین، بچے اور بزرگ سمیت ہزاروں شہری شہید ہوئے۔ پاکستان کی مستقل سفارتی کوششوں نے غزہ میں حالیہ امن اقدام شروع کرانے میں اہم کردار ادا کیا۔
یہ بھی پڑھیں:جشن آزادی پاکستان: وزیراعظم نے یادگار معرکہ حق ماڈل کی نقاب کشائی کردی
ان کا کہنا تھا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ یہ امن معاہدہ دیرپا امن اور استحکام کا باعث بنے گا، اور جنگ بندی برقرار رہنے کے بعد انسانی امداد اور غزہ کی تعمیر نو کا سلسلہ بحسن و خوبی انجام پائے تاکہ فلسطینی اپنے وطن میں پُرامن زندگی گزار سکیں۔
دو ریاستی حل کی لازمی شرط
انہوں نے کہا کہ منصفانہ حل کے لیے پاکستان دو ریاستی حل کے اصولی موقف پر قائم ہے اور مطالبہ کیا کہ قبل از 1967 کی سرحدوں کی بنیاد پر ایک آزاد، خودمختار اور قابلِ عمل فلسطینی ریاست کا قیام لازم ہے، جس کی دارالحکومت القدس الشریف ہو۔
فیلڈ مارشل نے کہا کہ فلسطینیوں کا دکھ اور کشمیریوں کی بدحالی انسانیت کے ضمیر پر گہرا زخم ہیں۔
قومی استقامت اور عالمی مقام
فیلڈ مارشل نے پاکستان کی کہانی کو استقامت سے مربوط قرار دیتے ہوئے کہا کہ مشکلات کے باوجود پاکستان نے اپنی شناخت حوصلہ اور عزم سے قائم رکھی ہے اور بتدریج بین الاقوامی برادری میں اپنا مقام دوبارہ بحال کر رہا ہے۔

معاشی استحکام اور نوجوانوں کے امکانات
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی کوششوں کے نتیجے میں نسبتی استحکام اور مثبت اقتصادی اشاریے ملک میں سرمایہ کاری کی جانب راغب کر رہے ہیں۔ بتایا گیا کہ زیرِ زمین معدنی وسائل اب روشن مستقبل کے امکانات کو اجاگر کر رہے ہیں اور نوجوان اپنی صلاحیتوں سے مختلف شعبوں میں نمایاں کارنامے انجام دے رہے ہیں۔
جغرافیائی اہمیت اور قومی عزم
فیلڈ مارشل نے پاکستان کی جغرافیائی اہمیت، قدرتی حسن اور مہمان نوازی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ تمام عوامل ملک کو عروج کی طرف لے جائیں گے، البتہ سفر مکمل نہیں ہوا اور دشمن ابھی بھی بے چین ہے مگر قومی عزم بھی مضبوط ہے۔
یہ بھی پڑھیں:یومِ آزادی معرکہ حق کا جوشیلہ ملی نغمہ ’منہ توڑ‘ جاری
انہوں نے مسلح افواج کا عہد دہراتے ہوئے کہا کہ وہ ہر وقت عوام کی ترقی، خوشحالی اور ریاست کے دفاع کے لیے تیار رہیں گے۔
دینی اور تاریخی حوالہ جات
خطاب میں سورۂ صف کی آیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ اللہ تعالیٰ اُن لوگوں سے محبت کرتا ہے جو اس کے راستے میں صف باندھ کر لڑتے ہیں۔
نیز قائداعظم محمد علی جناح کے جنوری 1948 کے اقوال کا حوالہ دے کر کہا گیا کہ سب پاکستانیوں کو ریاست کے لیے خدمت، قربانی اور حتیٰ کہ جان دینے تک کی تیاری رکھنی چاہیے۔
فتح محض دعوؤں سے نہیں ملتی
فیلڈ مارشل نے کیڈٹس سے مخاطب ہو کر کہا کہ فتح تقریروں سے حاصل نہیں ہوتی بلکہ سخت تربیت، مضبوط کردار اور مشکل حالات میں ثابت قدمی سے ملتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کیڈٹس کو پیشہ ورانہ صلاحیت، نظم و ضبط اور اخلاقی قیادت کو اپنی شخصیت کا خاصہ بنائے رکھنا چاہیے۔
جدید خطرات اور معلوماتی بگاڑ سے آگاہی
انہوں نے منتبہ کیا کہ اندرونی اور بیرونی خطرات مختلف طور پر ابھر رہے ہیں، خاص طور پر ڈیجیٹل میڈیا، پاپولزم اور سماجی انتشار کے ذریعے۔ بدقسمتی سے، پوسٹ ٹروتھ دور میں تاثر حقیقت سے زیادہ اثر رکھتا ہے اور آدھی سچائیاں حقائق سے تیزی سے پھیلتی ہیں۔

فیلڈ مارشل نے ہدایت کی کہ کیڈٹس تنقیدی سوچ اپنائیں اور حقیقت کو افسانے سے ممتاز کریں۔
انہوں نے انتباہ کیا کہ کیڈٹس کسی بھی طرح کی معلوماتی بدانتظامی، جعلی خبریں، غلط معلومات، جان بوجھ کر پھیلائی گئی غلط اطلاعات اور نقصان دہ معلومات کا نشانہ نہ بنیں۔
وضاحتِ دماغی قوت کی اہمیت
انہوں نے واضح کیا کہ ذہنی وضاحت ہی طاقت ہے اور کیڈٹس کو ہر حال میں حقیقت کا ادراک برقرار رکھنا ہوگا۔
پاکستان کے روشن مستقبل کے لیے حوصلہ افزائی
فیلڈ مارشل نے کہا کہ ان کا پیغام ایسی یقین دہانی ہے کہ پاکستان کی صلاحیت اور بڑھتی ہوئی حیثیت کے پیشِ نظر ہم ہمت اور عزم کے ساتھ چیلنجز کا مقابلہ کریں گے اور ملک کو اس کے جائز مقام تک پہنچائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:بھارت کا 65 ہزار 400 کروڑ روپے کا فضائی منصوبہ، پاکستان سے شکست کا داغ دھونے کی کوشش
ان کے الفاظ میں پاکستان کا پرچم نشاءَ اللہ بلند رہنے والا ہے کیونکہ اس کا محافظ یعنی پاکستانی قوم کبھی ناکام نہیں ہوتی۔
مبارکباد اور نیک خواہشات
آخر میں انہوں نے نو تقرر شدہ افسران کو دوبارہ مبارکباد دی، ان کے روشن مستقبل کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور والدین، سرپرستوں اور مربِّیان کو بھی خراجِ تحسین پیش کیا۔ فیلڈ مارشل نے دعا کی کہ اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔ آمین۔ پاکستان آرمی زندہ باد، پاکستان ہمیشہ پائندہ باد۔
تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت
تقریب کے مہمانِ خصوصی چیف آف آرمی اسٹاف اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، نشانِ امتیاز (ملٹری)، ہلالِ جرات، تھے۔ انہوں نے پریڈ کا معائنہ کیا اور نمایاں کارکردگی دکھانے والے کیڈٹس میں اعزازات تقسیم کیے۔
نمایاں کیڈٹس کو اعزازات
152ویں لانگ کورس کے اکیڈمی سینئر انڈر آفیسر احمد مجتبیٰ عارف راجہ کو Sword of Honour سے نوازا گیا۔ اسی کورس کے بٹالین سینئر انڈر آفیسر زوہیر حسین کو صدرِ مملکت گولڈ میڈل دیا گیا۔
دوست ملک کمپنی کے جونیئر انڈر آفیسر ٹیک راج کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی اوورسیز گولڈ میڈل دیا گیا۔

جنٹل مین کیڈٹ سید ہاشر حسن کو چیف آف آرمی اسٹاف مارکس مین میڈل جبکہ 37ویں ٹیکنیکل گریجویٹ کورس کے کورس انڈر آفیسر شہیر علی کو چیف آف آرمی اسٹاف کین سے نوازا گیا۔
اسی طرح 26ویں لیڈی کیڈٹ کورس کی کورس اسپورٹس سرجنٹ موسٹ جنت ال مویٰ کو کمانڈنٹ اوورسیز میڈل، 71ویں انٹی گریٹڈ کورس کے کورس انڈر آفیسر سید عبد الہادی اور 26ویں لیڈی کیڈٹ کورس کی کورس انڈر آفیسر حدیہ فیاض کو کمانڈنٹ کینز دیے گئے۔













