وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ تحریک انصاف پاک افغان تعلقات کو صرف اپنے کاروبار کے تناظر میں نہ دیکھے۔
سماجی رابطے کی سائٹ ’ایکس‘ پر اپنے بیان میں انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی دوحہ معاہدے کا خیرمقدم کررہی ہے جو اچھی بات ہے، لیکن درخواست ہے کہ پاک افغان تعلقات کو صرف اپنے کاروبار کے تناظر میں نہ دیکھا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: دوحہ میں نتیجہ خیز مذاکرات کے بعد پاکستان و افغانستان فوری جنگ بندی پر متفق
انہوں نے کہاکہ اللہ ان کو دہشتگردی کی مذمت کرنے کی بھی توفیق دے۔ دعا ہے اللہ تعالیٰ ان کو شہدا کی قربانیوں اور دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج کے ساتھ یکجہتی کرنے کی توفیق دے۔
تحریک انصاف کے رھنماؤںُکا دوحہ قطر معاہدہ کا خیر مقدم کر رہے ھیں۔ اچھی بات ھے۔
درخواست ھے پاک افغان تعلقات کو صرف اپنے کاروبار کے تناظر میں نہ جانچیں۔
الٰلہ انکو دھشت گردی کی مذمت کرنے کی بھی توفیق دے۔ دعا ھے اللہ انکو شہداء کی قربانیاں اور دھشت گردی کیخلاف پاک فوج کی جنگ میں…— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) October 19, 2025
واضح رہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان دوحہ میں ہونے والے مذاکرات میں سیز فائر پر اتفاق ہوگیا ہے، جس کا عالمی رہنماؤں نے بھی خیر مقدم کیا ہے۔
دنیا بھر کے مختلف ممالک اور سیاسی رہنماؤں نے دوحہ میں پاکستان اور افغانستان کے درمیان طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے خطے میں امن و استحکام کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی کشیدگی میں اضافے کے بعد وزیر دفاع خواجہ آصف کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی پاکستانی وفد ہفتے کے روز طالبان حکام سے مذاکرات کے لیے دوحہ پہنچا۔ مذاکرات کا مقصد سرحد پار جھڑپوں کا خاتمہ اور پاکستان کے سیکیورٹی خدشات پر بات چیت تھا۔
واضح رہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان ایک ہفتے تک جاری سرحدی جھڑپوں کے بعد قطر اور ترکیہ کی ثالثی میں طے پانے والے مذاکرات کے نتیجے میں فوری جنگ بندی کا اعلان کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: دنیا کی 7 جنگیں ختم کرانے کے دعویدار ڈونلڈ ٹرمپ پاک افغان تنازع پر بول پڑے
قطری وزارتِ خارجہ کے مطابق دونوں ممالک نے جنگ بندی کے ساتھ ساتھ پائیدار امن اور استحکام کے لیے ایک عملی فریم ورک پر بھی اتفاق کیا ہے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ آنے والے دنوں میں فالو اپ ملاقاتوں کے ذریعے اس معاہدے کے تسلسل اور اس کی مؤثر نگرانی کو یقینی بنایا جائے گا۔














