اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے نیشنل سیکیورٹی چیف کو برطرف کر دیا

بدھ 22 اکتوبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے منگل کے روز نیشنل سیکیورٹی کونسل (NSC) کے سربراہ تزاحی ہانیگبی کو برطرف کر دیا ہے۔ وزیراعظم کے دفتر کے مطابق، کونسل کے ڈپٹی سربراہ گیل رائخ کو قائم مقام سربراہ کے طور پر مقرر کیا جائے گا۔

ہانیگبی نے اپنے بیان میں تصدیق کی کہ انہیں عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔

ان کے مطابق ’آج وزیراعظم نیتن یاہو نے مجھے اپنے فیصلے سے آگاہ کیا کہ وہ نیشنل سیکیورٹی کونسل کے لیے نیا سربراہ تعینات کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں میرا بطور قومی سلامتی مشیر اور کونسل کے سربراہ کا دور آج ختم ہو گیا ہے۔‘

یہ بھی پڑھیے نیتن یاہو نےوزیر دفاع کو کیوں برطرف کیا؟

وزیراعظم کے دفتر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو تزاحی ہانیگبی کی گزشتہ تین برسوں کی خدمات پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں اور ان کے مستقبل کے لیے نیک تمنائیں ظاہر کرتے ہیں۔

غزہ جنگ پر اختلافات کے باعث علیحدگی متوقع تھی

اسرائیلی میڈیا کے مطابق، نیتن یاہو اور ہانیگبی کے درمیان غزہ پر مکمل فوجی کنٹرول کے معاملے پر اختلافات کئی ہفتوں سے جاری تھے۔ ہانیگبی مبینہ طور پر غزہ سٹی پر مکمل قبضے کے خلاف اور حماس کے ساتھ جزوی معاہدے کے حق میں تھے۔

ذرائع کے مطابق، انہی پالیسی اختلافات کے باعث ان کی برطرفی کا فیصلہ کافی عرصے سے متوقع تھا۔

ہانیگبی کا اکتوبر 7 حملے کی تحقیقات کا مطالبہ

اپنے الوداعی بیان میں ہانیگبی نے 7 اکتوبر 2023 کو جنوبی اسرائیل پر حماس کے حملے سے متعلق ناکامیوں کی ’جامع اور غیر جانبدار تحقیقات‘ کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ وہ بھی اس واقعے کی ذمہ داری میں شریک ہیں۔

’یہ خوفناک ناکامی مکمل تحقیقات کی متقاضی ہے تاکہ مناسب سبق حاصل کیے جا سکیں اور عوام کا اعتماد بحال ہو، جو بکھر چکا ہے۔‘

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم نیتن یاہو کے خلاف ہزاروں اسرائیلی تل ابیب کی سڑکوں پر کیوں نکل آئے؟

تاہم، نیتن یاہو کی حکومت نے تاحال اس واقعے کی تحقیقات کے لیے کوئی باضابطہ کمیشن تشکیل نہیں دیا ہے، جس پر اپوزیشن حکومت پر ذمہ داری سے فرار کا الزام لگا رہی ہے۔

اپوزیشن کی تنقید ’ذمہ داری سے فرار‘

اسرائیل کے سابق فوجی سربراہ اور اپوزیشن رہنما گادی آیزنکوٹ نے سماجی پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ردعمل دیتے ہوئے لکھا کہ ہانیگبی کی برطرفی اکتوبر 7 کے سانحے کی ذمہ داری سے حکومت کے تمام وزراء اور وزیراعظم کے فرار کی مظہر ہے تاکہ صرف وہ لوگ باقی رہیں جو ان کے ہاں اثبات میں سر ہلاتے ہیں۔

تزاحی ہانیگبی، لِکوڈ پارٹی کے ایک سینئر رہنما اور نیتن یاہو کے دیرینہ اتحادی ہیں۔ وہ 2023 میں قومی سلامتی مشیر مقرر کیے گئے تھے اور اس سے قبل عوامی سلامتی، انٹیلیجنس، اور علاقائی تعاون سمیت کئی وزارتوں کے قلمدان سنبھال چکے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

ضمنی انتخابات: ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر رانا ثنا اللہ کو 50 ہزار روپے جرمانہ

کوپ 30: موسمیاتی مذاکرات میں رکاوٹ، اہم فیصلے مؤخر

صدر آصف علی زرداری کا لبنان کے یومِ آزادی پر پیغام، لبنانی عوام کے ساتھ یکجہتی کے عزم کا اعادہ

نائجیریا: مسلح افراد کا ایک ہفتے میں دوسری بار اسکول پر حملہ، 215 طلبا اغوا

جی 20 سربراہان اجلاس: امریکی بائیکاٹ کے باوجود متفقہ اعلامیے کا مسودہ تیار

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت