پاکستان کی موجودہ صورتحال میں بنیادی حقوق کی خلاف ورزیوں جن میں آزادی اظہار رائے اور اجتماعات پر پابندی پر 66 امریکی اراکین کانگریس نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اپنے وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کو خط لکھ دیا۔
امریکی ارکان کانگریس کی جانب سے لکھے گئے خط میں پاکستان کی موجودہ صورتحال، سیاسی گرفتاریوں اور ہلاکتوں پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔
پاک پیک تنظیم کی کاوش سے امریکی وزیر خارجہ کو لکھے گئے خط میں لکھا گیا کہ تشدد اور سیاسی کشیدگی پاکستان میں سیکیورٹی کی بگڑتی صورتحال کو جنم دے سکتی ہے۔
خط میں لکھا گیا کہ انٹونی بلنکن پاکستان میں جمہوری اداروں کے زوال کو روکنے کے لیے اپنے سفارتی ذرائع استعمال کریں، پاکستان میں جمہوریت کی حمایت امریکا کے قومی مفاد میں ہے۔
اراکین کانگریس نے خط ذریعے امریکی وزیر خارجہ کو پاکستان میں امن کے لیے کردار ادا کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستانی حکومت کو جمہوریت، آزادی اظہار رائے اور انسانی حقوق کی پامالیوں سے روکا جائے۔
مزید پڑھیں
اراکین کانگریس نے لکھا کہ پاکستان میں جمہوری اقدار اور انسانی حقوق کا احترام یقینی بنانے کےلیے سفارتی اختیارات کو بروئے کار لایا جائے۔
’پاکستان میں جاری قانون کی خلاف وزریوں کی تحقیقات کرائی جائیں‘
انہوں نے سیاسی مخالفین کے خلاف کریک ڈاؤن اور ان کو اجتماعات سے روکنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مظاہرین کو اپنے مطالبات پُرامن طریقے سے آزادانہ طور پر حل کرنے کی اجازت ہونی چاہیے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان آزادی اظہار رائے اور اجتماعات پر پابندی کے خلاف تحقیقات کرائی جائیں کیونکہ سیاسی تناؤ اور تشدد پاکستان میں سیکیورٹی صورتحال کو بگاڑ سکتا ہے۔
کانگریس اراکین نے پاکستان میں تباہ کن سیلاب کے بعد انسانی امداد فراہم کرنے کی امریکی کوششوں کی بھی تعریف کی ہے۔