آزاد کشمیر رجمنٹ کے بہادر سپوت نائیک سیف علی جنجوعہ شہید (ہلالِ کشمیر) کا 77واں یومِ شہادت آج عقیدت و احترام سے منایا جا رہا ہے۔
نائیک سیف علی جنجوعہ نے 1948 کی پاک۔بھارت جنگ کے دوران پیر کلیوہ پوسٹ پر دشمن کے خلاف بہادری اور عزم کی لازوال داستان رقم کی۔ وہ 23 اپریل 1922 کو کھنڈہار، تحصیل مہندر پونچھ (آزاد جموں و کشمیر) میں پیدا ہوئے۔ 1947 میں پاکستان واپس آکر سردار فتح محمد کریلوی کی ‘حیدری فورس’ میں شامل ہوئے، جسے بعدازاں ‘شیرِ ریاستی بٹالین’ کا نام دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے: وزیرِ اعظم کا پائلٹ آفیسر راشد منہاس نشانِ حیدر کی 54ویں برسی پر خراجِ عقیدت
سیف علی جنجوعہ کو ان کی قابلیت کے پیشِ نظر نائیک کے عہدے پر ترقی دی گئی اور انہیں بدھا کھنہ کے محاذ پر وطن کے دفاع کی ذمہ داری سونپی گئی۔ دشمن سے پیر کلیوہ کے مقام پر کئی روز تک شدید لڑائی جاری رہی۔ 26 اکتوبر 1948 کو بھارتی فوج نے بریگیڈ سطح کے دستے، توپ خانے، ٹینکوں اور فضائیہ کی مدد سے پوسٹ پر بھرپور حملہ کیا۔
Field Marshal Syed Asim Munir, NI (M), HJ, Chief of Army Staff; General Sahir Shamshad Mirza, NI, NI (M), Chairman Joint Chiefs of Staff Committee; Admiral Naveed Ashraf, NI, NI (M), Chief of the Naval Staff; and Air Chief Marshal Zaheer Ahmed Baber Sidhu, NI (M), HJ, Chief of… pic.twitter.com/Z6EmpMxJRG
— PTV News (@PTVNewsOfficial) October 26, 2025
شدید بمباری کے باوجود نائیک سیف علی جنجوعہ نے ہمت نہ ہاری، اپنی مشین گن سے فائرنگ جاری رکھی اور زخمی حالت میں بھی اپنے جوانوں کی رہنمائی کرتے رہے۔ دونوں ٹانگوں کے زخمی ہونے کے باوجود انہوں نے اپنے ساتھیوں کو منظم رکھا اور دشمن کے خلاف بھرپور مزاحمت جاری رکھی۔
یہ بھی پڑھیے: نشانِ حیدر پانیوالے میجر شبیر شریف شہید کا53واں یومِ شہادت
پاک فوج کے اس بہادر سپوت نے 26 اکتوبر 1948 کو مادرِ وطن کے دفاع میں جان کا نذرانہ پیش کیا۔ دشمن کو اس محاذ پر بھاری نقصان اٹھانا پڑا اور وہ پسپا ہوگیا۔ بعدازاں 14 مارچ 1949 کو حکومتِ آزاد جموں و کشمیر نے بعد از شہادت نائیک سیف علی جنجوعہ کو ‘ہلالِ کشمیر’ کے اعلیٰ ترین عسکری اعزاز سے نوازا، جو 1995 میں حکومتِ پاکستان نے نشانِ حیدر کے مساوی قرار دیا۔
نائیک سیف علی جنجوعہ شہید کی قربانی آج بھی قوم کے لیے عزم، ایمان اور بہادری کی روشن مثال ہے۔













