پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے آزاد کشمیر میں حکومت سازی کے لیے نمبر پورے کر لیے ہیں، اور اب کسی بھی وقت وزیراعظم چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کردی جائےگی۔
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) آزاد کشمیر امور کی انچارج فریال تالپور نے صدر ریاست بیرسٹر سلطان محمود اور وزیر خزانہ عبدالماجد خان سمیت ان کے ساتھی وزرا سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔
یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر عدم اعتماد: بیرسٹر سلطان گروپ کے 6 ارکان اسمبلی کا پیپلز پارٹی کا ساتھ دینے کا اعلان
بیرسٹر سلطان محمود گروپ کے ارکان اسمبلی میں سردار محمد حسین، چوہدری ارشد حسین، چوہدری محمد رشید، چوہدری محمد اخلاق، چوہدری اور یاسر سلطان شامل ہیں، جبکہ وزیر تعلیم کالجز آزاد کشمیر جو فارورڈ بلاک کا حصہ ہیں، انہوں نے بھی فریال تالپور سے ملاقات کی۔

اس کے علاوہ وزیر خزانہ عبدالماجد خان نے ساتھی وزرا کے ہمراہ فریال تالپور سے ملاقات کی۔ ملاقات کرنے والوں میں عاصم شریف بٹ، اکبر ابراہیم اور فہیم ربانی شامل ہیں۔ ملاقات کے بعد ان 10 ارکان اسمبلی نے پیپلز پارٹی کی حمایت کا اعلان کردیا ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے ارکان کی ایوان میں تعداد 17 ہے، جبکہ 10 نئے ارکان اسمبلی کی شمولیت کے بعد تعداد 27 ہو گئی ہے، جو سادہ اکثریت بنتی ہے۔
آزاد کشمیر کا ایوان 53 ارکان اسمبلی پر مشتمل ہے، اور وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے لیے 27 ارکان کی حمایت درکار ہوتی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ رات صدر مملکت آصف علی زرداری نے پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں وزیراعظم چوہدری انوارالحق کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کی منظوری دی تھی۔

ابھی تک نئے قائد ایوان کے نام کا اعلان نہیں کیا گیا، تاہم صدر پیپلز پارٹی آزاد کشمیر چوہدری یاسین یا اسپیکر چوہدری لطیف اکبر میں سے کسی ایک کے نام قرعہ نکلنے کا امکان ہے۔
وزیراعظم چوہدری انوارالحق کے انتہائی قریبی ذرائع نے ’وی نیوز‘ کو بتایا کہ اگر پیپلز پارٹی 27 ارکان کی حمایت شو کر دیتی ہے تو وزیراعظم تحریک عدم اعتماد کا سامنا کرنے کے بجائے پہلے ہی مستعفی ہو جائیں گے۔
مسلم لیگ ن کا اپوزیشن میں بیٹھنے کا اعلان
دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ ن نے اعلان کیا ہے کہ ہم آزاد کشمیر میں کسی حکومتی تبدیلی کے عمل کا حصہ نہیں بنیں گے، بلکہ اپوزیشن بینچوں پر بیٹھیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ’آزاد کشمیر حکومتی تبدیلی: پیپلز پارٹی کو 27 ارکان کی حمایت ملتے ہی وزیراعظم انوارالحق استعفیٰ دے دیں گے‘
اس وقت پاکستان مسلم لیگ ن اور پاکستان پیپلز پارٹی انوارالحق کی کابینہ کا حصہ ہیں، جبکہ وزیراعظم کا تعلق پی ٹی آئی فارورڈ بلاک سے ہے۔














