محکمہ داخلہ پنجاب میں کابینہ کمیٹی برائے امن و امان کا 40 واں اجلاس چیئرمین و وصوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق کی صدارت میں ہوا جس میں صوبائی وزرا چوہدری شافع حسین اور ملک صہیب احمد بھرتھ نے شرکت کی۔
سیکریٹری داخلہ پنجاب ڈاکٹر احمد جاوید قاضی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے نمائندگان نے اجلاس کو بریفنگ دی۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت پنجاب کا شدت پسندی کے خاتمے کے لیے ’انسدادِ شدت پسندی ایکٹ 2025‘ پر پالیسی ڈائیلاگ
اجلاس کے دوران صوبے بھر میں امن و امان کی صورتحال اور غیر قانونی مقیم غیر ملکی باشندوں کے انخلا کے اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
کابینہ کمیٹی نے پاکستان جنوبی افریقہ کرکٹ سیریز کے سیکیورٹی انتظامات کا بھی جائزہ لیا۔ اور امن عامہ کی فضا کو یقینی بنانے کی ہدایت کی، جبکہ قیام امن کے لیے علما کرام کے اہم کردار پر بھی زور دیا۔
اجلاس سے خطاب میں صوبائی وزیر صحت و چیئرمین کابینہ کمیٹی برائے امن و امان خواجہ سلمان رفیق کا کہنا تھا کہ عوام کے جان و مال کا تحفظ ریاست کی اولین ترجیح ہے، اس وقت صوبے بھر میں امن و امان کی بہتر صورتحال ہے۔
خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ سوشل میڈیا پر انتہا پسندی کو فروغ دینے والے عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جا رہا ہے اور اس سلسلے میں محکمہ داخلہ پنجاب کا خصوصی سیل 24 گھنٹے ایکٹو ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں غیر قانونی مقیم غیر ملکی باشندوں کو باعزت طریقے واپس بھجوانے کا عمل کامیابی سے جاری ہے۔
صوبائی وزیر انڈسٹریز چوہدری شافع حسین نے کہا کہ اتحاد بین المسلمین کے لیے علما کرام کا کردار انتہائی اہم ہے۔
صوبائی وزیر کمیونیکیشن اینڈ ورکس ملک صہیب احمد برتھ نے کہا کہ وزیراعلی پنجاب کی ہدایت کے مطابق قانون نافذ کرنے والے ادارے قیام امن کی خاطر دن رات مصروف عمل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں غیر قانونی اسلحہ، انتہا پسندی اور ڈالا کلچر کے خلاف سخت کارروائی جاری ہے، عظمیٰ بخاری
کابینہ کمیٹی برائے امن و امان کے 40 ویں اجلاس میں سیکریٹری داخلہ پنجاب ڈاکٹر احمد جاوید قاضی، سیکریٹری اطلاعات و ثقافت سید طاہر رضا ہمدانی، اسپیشل سیکریٹری داخلہ فضل الرحمان، ایڈیشنل آئی جی پولیس چوہدری سلطان، سپیشل برانچ اور سی ٹی ڈی سے ڈی آئی جیز، ایڈیشنل سیکریٹری انٹرنل سیکیورٹی احسان علی جمالی، ایڈیشنل سیکریٹری داخلہ عاصمہ اعجاز چیمہ، ایڈیشنل سیکرٹری جوڈیشل عمران حسین رانجھا نے شرکت کی۔
اس کے علاوہ پنجاب بھر سے کمشنرز اور آر پی اوز نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی اور امن وامان کی صورتحال بارے بریفنگ دی۔














