افغانستان کے شمالی شہر مزارِ شریف کے قریب پیر کی صبح آنے والے 6.3 شدت کے زلزلے کے نتیجے میں کم از کم 7 افراد ہلاک اور 150 زخمی ہو گئے۔
امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق یہ زلزلہ 28 کلومیٹر کی گہرائی میں ضلع خُلم کے قریب آیا، جو مزارِ شریف کے نواح میں واقع ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سالانہ 500 سے زائد لوگوں کی ہلاکت، افغانستان میں زلزلے کیوں عام ہیں؟
عینی شاہدین کے مطابق زلزلے کے جھٹکے دارالحکومت کابل تک محسوس کیے گئے۔
A Powerful #Earthquake struck #Afghanistan’s #Samangan and #Balkh Provinces late last night. According to Initial reports, Seven people have been Martyred, around 150 Injured, and a large number of Homes destroyed. #ARCS Rescue and Medical teams have arrived in the affected areas… pic.twitter.com/rMIe1V3THi
— Afghan Red Crescent | افغاني سره میاشت (@ARCSAfghanistan) November 3, 2025
مقامی حکام نے ہنگامی فون نمبرز جاری کیے، تاہم ابتدائی طور پر کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
برطانیوی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق بلخ صوبے کے ترجمان حاجی زید نے بتایا کہ مزارِ شریف میں آنے والے زلزلے سے شہر کے مقدس مقام نیلی مسجد یعنی روضۂ شریف کا ایک حصہ کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد، خیبرپختونخوا، پنجاب میں زلزلے کے جھٹکے
ملکی ادارہ برائے قدرتی آفات نے کہا ہے کہ جانی و مالی نقصانات کی تفصیلات بعد میں جاری کی جائیں گی۔
تاہم سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر امدادی سرگرمیوں کی ویڈیوز اور تصاویر شیئر کی گئی ہیں جن میں عمارتوں کے ملبے اور زخمی افراد کو دکھایا گیا ہے۔

طالبان حکومت کو 2021 میں اقتدار میں واپسی کے بعد سے کئی تباہ کن زلزلوں کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
2023 میں مغربی صوبہ ہرات میں آنے والے زلزلے میں 1,500 سے زائد افراد ہلاک اور 63,000 سے زیادہ مکانات تباہ ہو گئے تھے۔
اس سال 31 اگست کو مشرقی افغانستان میں 6.0 شدت کے زلزلے میں 2,200 سے زائد افراد ہلاک ہوئے، جو حالیہ افغان تاریخ کا سب سے ہولناک زلزلہ قرار دیا جاتا ہے۔
افغانستان میں زلزلے عام ہیں، خاص طور پر ہندوکش پہاڑی سلسلے کے قریب، جہاں یوریشیائی اور بھارتی ارضیاتی پلیٹیں آپس میں ملتی ہیں۔
مزید پڑھیں: آسمان افغانستان کو سہارا دینے لگا، ماہانہ لاکھوں ڈالر کی آمدنی ممکن ہوگئی، مگر کیسے؟
دہائیوں کی جنگ کے بعد افغانستان اس وقت غربت، خشک سالی اور پاکستان و ایران سے واپس آنے والے لاکھوں افغان مہاجرین کے بحران سے نبردآزما ہے۔
زیادہ تر افغان گھروں کی تعمیر کمزور معیار کی ہے، اور ملک میں بنیادی ڈھانچے کی کمی قدرتی آفات کے بعد امدادی کارروائیوں میں رکاوٹ بنتی ہے۔
برطانوی جیولوجیکل سروے کے ماہرین ارضیات کے مطابق، 1900 سے اب تک شمال مشرقی افغانستان 7 یا اس سے زائد شدت کے 12 زلزلوں سے متاثر ہو چکا ہے۔













