دفاعی تقاضے بدل جانے کے باعث آرٹیکل 243 میں ترمیم پر غور کیا جارہا ہے، خواجہ آصف

بدھ 5 نومبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ 27ویں آئینی ترمیم تاحال حتمی مرحلے میں نہیں پہنچی، جبکہ آرٹیکل 243 میں ممکنہ ترمیم کے حوالے سے مختلف فریقین سے مشاورت جاری ہے۔ ان کے مطابق یہ تمام عمل باہمی اتفاقِ رائے سے مکمل کیا جائے گا۔

پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہاکہ اگرچہ آئینی مقدمات کی تعداد صرف 6 فیصد ہے، لیکن ان کی نوعیت پیچیدہ ہونے کے باعث فیصلوں میں وقت لگتا ہے۔ روزمرہ مقدمات سننے والے جج ہی آئینی نوعیت کے کیسز بھی نمٹاتے ہیں۔

مزید پڑھیں: 27ویں ترمیم کے مسودے پر نواز شریف سے مشاورت ہوگی، سینیٹ سے پاس کروانے کے لیے پی ٹی آئی سے بھی رابطہ ہے: خرم دستگیر

وزیرِ دفاع نے کہاکہ عدالتی نظام میں بہتری کے لیے مختلف بینچز تشکیل دیے جا رہے ہیں، مگر اس عمل پر تنقید بھی کی جا رہی ہے، گویا عدالت کے اندر ایک اور عدالت بن گئی ہو۔ ان کے مطابق ایک تجویز یہ بھی زیرِ غور ہے کہ ایک علیحدہ آئینی عدالت قائم کی جائے جس میں چاروں صوبوں کی نمائندگی شامل ہو۔

خواجہ آصف نے کہاکہ چیف الیکشن کمشنر کی تقرری سے متعلق ڈیڈلاک کی صورت میں معاملہ تیسرے ادارے کے پاس جائے گا۔

انہوں نے خبردار کیاکہ خیبر پختونخوا کے انتخابات میں تاخیر کے باعث بعض آئینی پیچیدگیاں پیدا ہو سکتی ہیں۔ ہماری کوشش ہے کہ ڈیڑھ سال کے اس وقفے میں نہ صرف مدت پوری ہو بلکہ کسی بھی آئینی خلا سے بچا جا سکے۔

وزیر دفاع نے کہاکہ سینیٹ اور صدارتی انتخابات سمیت دیگر آئینی معاملات میں ممکنہ الجھنوں کو ختم کرنے کے لیے ضروری سقم دور کیے جا رہے ہیں۔ ججز کی تقرری و تبادلوں سے متعلق امور جوڈیشل کمیشن کے سپرد کیے جائیں گے۔

وزیرِ دفاع نے واضح کیاکہ دفاعی تقاضوں میں تبدیلی کے باعث آرٹیکل 243 میں ترمیم پر غور کیا جارہا ہے، تاہم جب تک مشاورت مکمل نہیں ہوتی، کسی حتمی فیصلے پر نہیں پہنچا جا سکتا۔

انہوں نے بتایاکہ تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ بات چیت جاری ہے اور توقع ہے کہ آئندہ دو سے تین روز میں اتفاقِ رائے کی صورتِ حال واضح ہو جائے گی۔ ممکنہ طور پر 27ویں آئینی ترمیم اگلے ہفتے پارلیمنٹ میں پیش کی جائے گی۔

مزید پڑھیں: 27ویں ترمیم کا مسودہ سامنے آنے تک نکات پر بات نہیں کر سکتے، مولانا فضل الرحمان

افغانستان سے متعلق سوال پر خواجہ آصف نے کہاکہ اگر مذاکرات کامیاب نہ ہوئے تو حالات بگڑ سکتے ہیں۔ ان کے مطابق اگر ہماری سرزمین کی خلاف ورزیاں جاری رہیں تو پاکستان کو بھی اسی انداز میں جواب دینا پڑے گا جیسا اس کے ساتھ کیا جا رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

افغان طالبان رجیم اور فتنہ الخوارج نفرت اور بربریت کے علم بردار، مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب

آن لائن شاپنگ: بھارتی اداکار اُپندر اور اُن کی اہلیہ بڑے سائبر فراڈ کا کیسے شکار ہوئے؟

امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے

’فرینڈشپ ناٹ آؤٹ‘، دہشتگردی ناکام، سری لنکن ٹیم کا سیریز جاری رکھنے پر کھلاڑیوں اور سیاستدانوں کے خاص پیغامات

عراقی وزیرِ اعظم شیاع السودانی کا اتحاد پارلیمانی انتخابات میں سرفہرست

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ