چین نے اعلان کیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے زیر اہتمام 22 تا 24 مئی ہونے والے جی 20 سیاحتی اجلاس میں شرکت نہیں کرے گا۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے جمعہ کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ’چین متنازع علاقے میں کسی بھی قسم کے جی 20 اجلاس کے انعقاد کا سختی سے مخالف ہے اور ایسے کسی اجلاس میں شرکت نہیں کرے گا۔‘
چین اور پاکستان دونوں نے مقبوضہ کشمیر میں تقریب کے انعقاد پر بھارت کی مذمت کی ہے۔ بھارت کی جانب سے سنہ 2019 میں مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت تبدیل کیے جانے اور اسے وفاقی علاقہ قرار دینے کے بعد سے پاکستان اور بھارت کے تعلقات کشیدہ ہیں۔
بھارت نے جموں و کشمیر اور لداخ کے 2 وفاقی علاقے بنانے کے لیے ریاست کو تقسیم کیا۔ لداخ کا بڑا حصہ چین کے کنٹرول میں ہے۔
مقبوضہ کشمیر کئی دہائیوں سے بھارت سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے جس میں ہزاروں کشمیری شہید ہوچکے ہیں۔
یاد رہے کہ بھارت اور چین کے درمیان بھی تعلقات سنہ 2020 میں لداخ میں ایک فوجی جھڑپ کے بعد سے کشیدہ ہیں۔ اس جھڑپ میں 24 فوجی مارے گئے تھے۔
جموں و کشمیر کا گرمائی دارالحکومت سری نگر 22 سے 24 مئی کو جی 20 ممبران کے سیاحتی ورکنگ گروپ کی میٹنگ کی میزبانی کرے گا۔