بلوچستان کے ضلع ژوب میں امیر جماعت اسلامی سراج الحق کے قافلے پر ہونے والے خود کش دھماکے کا مقدمہ محکمہ انسداد دہشت گردی کے تھانے میں درج کر لیا گیا ہے۔
مقدمے میں قتل ،اقدام قتل، ایکسپلوسیو ایکٹ سمیت دہشت گردی کی مختلف دفعات شامل کی گئی ہیں۔ خود کش حملے کی تحقیقات کے لئے پولیس نے حملہ آور کے جسمانی اعضا ڈی این اے ٹیسٹ کے لئے لاہور بھجوادیے ہیں جب کہ پولیس کے مطابق ملوث حملہ آور کی شناخت کے لیے نادرا سے بھی مدد طلب کی گئی ہے۔
گزشتہ روز ہونے والے خود کش دھماکے کے بعد ژوب سمیت ملحقہ اضلاع میں سیکیورٹی انتظامات مزید سخت کر دیے گئے ہیں جب کہ دھماکے میں ملوث افراد کی تلاش کےلیے محکمہ انسداد دہشت گردی کی مدد سے سرچ آپریشن کا سلسلہ بھی شروع کر دیا گیا ہے۔
ہسپتال انتظامیہ کے مطابق دھماکے میں زخمی ہونے والے 7 میں سے 3 شدید زخمیوں کو کوئٹہ منتقل کیا گیا تھا۔ جس میں سے ایک بچے کی حالت تشویشناک ہے۔
دوسری جانب امیر جماعت اسلامی سراج الحق حکومت بلوچستان کے ہیلی کاپٹر میں کوئٹہ پہنچے جہاں انہوں نے گورنر بلوچستان ملک عبدالولی کاکڑ سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں موجودہ سیاسی صورتحال کے ساتھ ساتھ سراج الحق پر ہونے والے حملے سے متعلق بھی گفتگو کی گئی۔