ایکو ٹورازم منصوبے فطری مقامات کو جدید سیاحتی مراکز میں بدل رہے ہیں، مریم نواز

منگل 11 نومبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ پنجاب میں وائلڈ لائف کا سب سے بڑا اسپتال قائم کیا جارہا ہے، 8.7 ارب روپے سے زائد مالیت کے ایکو ٹورازم منصوبے فطری مقامات کو جدید سیاحتی مراکز میں بدل رہے ہیں،

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے برازیل میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب نے حیوانات اور ماحولیاتی نظام کی بحالی کے لیے پاکستان کی تاریخ کی سب سے بڑی مہم شروع کی ہے، جو ہمدردی، اختراع اور انسانیت کی تجدید کا مظہر ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مریم نواز کے ماحولیاتی آلودگی کے لیے اقدامات: ’عثمان بزدار کی حکومت میں ایسا کچھ دیکھنے کو ملا ہے؟‘

انہوں نے بتایا کہ پنجاب وائلڈ لائف اینڈ بایو ڈائیورسٹی ری وائیول پروگرام کے تحت مارچ 2024 سے اب تک 35 ہزار سے زائد نایاب پرندوں اور 700 جانوروں کو بچایا جا چکا ہے، جب کہ لاہور سفاری پارک میں 23 ریچھوں کے لیے خصوصی محفوظ مقام قائم کیا گیا ہے۔

مریم نواز نے کہا کہ پہلی بار مصنوعی ذہانت سے چلنے والے ڈرون سروے صوبے بھر میں جنگلی حیات کے مسکنوں کا نقشہ بنا رہے ہیں، جب کہ بلیک بَک پرندوں کی عالمی سطح پر پہلی ڈرون مردم شماری نے تحفظِ ماحول کے میدان میں نیا عالمی معیار قائم کیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پنجاب میں وائلڈ لائف ریسکیو رینجرز فورس قائم کی گئی ہے جو جدید ریسکیو گاڑیوں، الیکٹرک بائیکس اور جی پی ایس کالرز سے لیس ہے، جب کہ تین جدید ریسکیو سینٹرز اور ایک 24 گھنٹے فعال وائلڈ لائف ہیلپ لائن بھی قائم کی جا چکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: گرین اسکواڈ ماحولیاتی قوانین کی خلاف ورزی پر نظر رکھے گا، مریم نواز

وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ جنوبی ایشیا کا سب سے بڑا اور جدید ترین وائلڈ لائف اسپتال پنجاب میں زیرِ تعمیر ہے تاکہ زخمی یا خطرے میں پڑی انواع کے علاج و نگہداشت کے معیار کو عالمی سطح تک پہنچایا جا سکے۔

انہوں نے بتایا کہ 8.7 ارب روپے سے زائد مالیت کے ایکو ٹورازم منصوبے فطری مقامات کو جدید سیاحتی مراکز میں بدل رہے ہیں، جب کہ نئے بایو ڈائیورسٹی پارکس اور زولوجیکل پارکس فطرت سے ذمہ دارانہ تعلق کو فروغ دے رہے ہیں۔

پنجاب وائلڈ لائف ایکٹ اور پروٹیکٹڈ ایریاز ایکٹ میں خصوصی عدالتیں، وِسل بلوور تحفظ، اور 7 سال تک قید و 50 لاکھ روپے تک جرمانے کی سزائیں شامل کی گئی ہیں۔ نئی وائلڈ لائف فورس میں 600 افسران خدمات انجام دے رہے ہیں، جن میں 25 فیصد خواتین شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کاپ 30: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا جاسنڈا آرڈن کے ہمراہ پاکستان پویلین کا افتتاح

مریم نواز نے کہا کہ پنجاب میں جنگلات اور جھیلیں دوبارہ زندگی پا رہی ہیں، کیونکہ ہر بچائے گئے ہرن، ہر پرندے اور ہر بچے کی آنکھوں میں فطرت کی تجدید کا عکس جھلکتا ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ حقیقی لچکدار معاشرے کی بنیاد شفاف طرزِ حکمرانی اور انصاف پر ہوتی ہے۔ پنجاب کلائمیٹ کونسل تمام محکموں کو ایک مربوط فریم ورک کے تحت اکٹھا کر رہی ہے، جب کہ اسپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل کے ذریعے عالمی شراکت داروں کے ساتھ مل کر گرین اکانومی، ویسٹ ٹو انرجی، ای موبیلٹی اور بلیو اکانومی منصوبوں پر کام جاری ہے۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ زمین کو بچانے کی ضرورت نہیں، بلکہ ہمیں اپنی بقا کے لیے فطرت کے ساتھ شراکت داری کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے شمالی اور جنوبی حصے امداد کے نہیں بلکہ شراکت کے تعلق سے جڑے رہیں، تاکہ موسمی انصاف کے لیے حقیقی قیادت سامنے آئے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کوپ 30 اجلاس میں شرکت کے لیے برازیل روانہ

مریم نواز نے اپنے خطاب کے اختتام پر کہا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ عالمی جنوب مظلوم نہیں بلکہ موسمی انصاف کے قائد کی حیثیت سے ابھرے۔ کلائمیٹ ایکشن خیرات نہیں بلکہ انصاف ہے، اور یہی انسانیت کی بقا کی واحد راہ ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

افغان طالبان رجیم اور فتنہ الخوارج نفرت اور بربریت کے علم بردار، مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب

آن لائن شاپنگ: بھارتی اداکار اُپندر اور اُن کی اہلیہ بڑے سائبر فراڈ کا کیسے شکار ہوئے؟

امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے

’فرینڈشپ ناٹ آؤٹ‘، دہشتگردی ناکام، سری لنکن ٹیم کا سیریز جاری رکھنے پر کھلاڑیوں اور سیاستدانوں کے خاص پیغامات

عراقی وزیرِ اعظم شیاع السودانی کا اتحاد پارلیمانی انتخابات میں سرفہرست

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ