جاپان میں دنیا کی سب سے تیزرفتار رولر کوسٹر کی وجہ سے کئی شہری شدید زخمی ہوئے جس کے بعد کوسٹر کو بعد بند کر دیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ڈو ڈونپا رولرکوسٹرکی وجہ سے دسمبر 2020 سے اگست 2021 تک چار لوگوں میں ہڈیاں ٹوٹنے کی شکایات موصول ہوئی ہیں۔
تاہم کئی ذرائع کا خیال ہے کہ ہڈیاں ٹوٹنے یا فریکچر ہونے کے واقعات اس سے کہیں زیادہ ہوسکتےہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کی تیزرفتاری کی وجہ سے جھٹکوں سے لوگوں کو فریکچر کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ رولر کوسٹر صرف ڈیڑھ سیکنڈ میں صفر سے 180کلومیٹر تک جاپہنچتی ہے، جس کی وجہ سے لوگوں میں کمر اور گردن کے مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جھولے کا اثرکششِ ثقل سے پڑنے والے بوجھ سے بھی 3 گنا زائد ہے جو خلانوردوں کو خلا میں روانگی کے وقت ہوتا جسے وہ اپنے خاص سوٹ کی بدولت ہی جھیل سکتے ہیں۔
ڈو ڈونپا رولرکوسٹر جاپان کے خوبصورت فجی پہاڑ کے دامن میں واقع ہے جس کی رفتار کو اکثر لوگ موت کی رفتار بھی کہتے ہیں۔
اگرچہ جاپان سمیت دنیا بھر کے تفریحی پارکوں میں چوٹ یا حادثات کی شرح بہت کم ہے لیکن جاپانی رولر کوسٹر میں حادثوں کے بعد اسے بند کرنے کا مقصد اس کے ہر پہلو پر تحقیق کرنا ہے۔
ڈو ڈوڈونپا رولر کوسٹر کا 2001 میں افتتاح کیا گیا تھا جبکہ 2017 میں اس کی رفتار مزید بڑھائی گئی تھی، تاہم اس وقت کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی تھیں۔