گوگل نے مراکش میں صارفین کے لیے ویسٹرن صحارا کی متنازعہ سرحد کے ڈاٹڈ لائنز ہٹانے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ نقشوں پر سرحد کی یہ نمائش ہمیشہ مختلف رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عوام کے ہاتھوں گوگل میپس ٹیم کی پٹائی، مگر کیوں؟
گوگل کے ایک ترجمان نے غیر ملکی خبررساں ایجنسی سے گفتگو میں کہا کہ ’ہم نے گوگل میپس پر مراکش یا ویسٹرن صحارا میں کوئی تبدیلی نہیں کی۔ یہ لیبلز متنازعہ علاقوں کے حوالے سے ہماری طویل مدتی پالیسی کے مطابق ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ گوگل میپس کو مراکش کے علاوہ کہیں استعمال کرنے والے صارفین ویسٹرن صحارا اور اس کی متنازعہ سرحد کے لیے ڈاٹڈ لائن دیکھتے ہیں، جبکہ مراکش میں صارفین ویسٹرن صحارا نہیں دیکھتے۔
یہ بھی پڑھیں: گوگل میپس پر کراچی کے 65 مقامات کیوں ’بدنام‘ ہوئے؟
ویسٹرن صحارا ایک وسیع معدنی وسائل سے مالا مال سابقہ ہسپانوی کالونی ہے، جو زیادہ تر مراکش کے زیر کنٹرول ہے، مگر کئی دہائیوں سے آزادی پسند تحریک پولیساریو فرنٹ نے اس پر دعویٰ کیا ہوا ہے، جسے الجزائر کی حمایت حاصل ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے پہلے مراکش، پولیساریو فرنٹ، الجزائر اور موریطانیہ سے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کا کہا تھا تاکہ ایک جامع سمجھوتہ کیا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل نے مغربی صحارا کو مراکش کا حصہ تسلیم کر لیا
دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی کوشش پر کونسل نے 2007 میں رباط کی جانب سے پیش کردہ منصوبے کی حمایت کی، جس میں ویسٹرن صحارا کو مراکش کی مکمل خودمختاری کے تحت محدود خود مختاری دی گئی۔














