سابق گورنر سندھ و عمران خان کے قریبی ساتھ رہنے والے سینیئر سیاستدان عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ بشریٰ بی بی کے عمران خان کی زندگی میں آنے کے بعد کچھ تبدیلیاں ضرور رونما ہوئیں، جہانگیر ترین کی موجودگی میں یہ کالے کپڑے اور جادو والی بات ہوئی تھی۔
برطانوی جریدے ’دی اکانومسٹ‘ نے سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے کردار پر شائع رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ ان کی تیسری شادی نے نہ صرف ان کی ذاتی زندگی بلکہ حکومتی فیصلوں پر بھی اثر ڈالا۔
مزید پڑھیں: برطانوی جریدے کے عمران خان اور بشریٰ بی بی سے متعلق انکشافات، عون چوہدری بھی بول پڑے
رپورٹ میں کہا گیا کہ بشریٰ بی بی اہم سرکاری تقرریوں اور روزمرہ حکومتی معاملات میں اثر انداز ہونے کی کوشش کرتی رہیں، جس سے فیصلوں میں روحانی مشاورت کا پہلو نمایاں ہوا۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے عمران اسماعیل نے کہاکہ بشریٰ بی بی سے شادی کے بعد عمران خان کے فیصلوں اور رہن سہن میں تبدیلی آئی۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان کہتے رہے ہیں کہ وہ بشریٰ بی بی کو مرشد مانتے ہیں، ذاتی زندگی کے ساتھ عمران خان کے سیاسی فیصلوں میں بھی بشریٰ بی بی کا اثرورسوخ رہا۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان کے بحیثیت وزیراعظم حلف سے پہلے رات 3 بجے نعیم الحق عون چوہدری سے ملے اور کہاکہ آپ تقریب میں نہ آئیں۔
مزید پڑھیں: برطانوی جریدے کی عمران خان اور بشریٰ بی بی سے متعلق رپورٹ، کے پی حکومت نے بڑا فیصلہ کرلیا
عمران اسماعیل نے مزید کہاکہ جنرل باجوہ نے کہا تھا کہ عمران خان بیگم کی زیادہ سنتے ہیں، تاہم انہوں نے جادو والی بات نہیں کی۔ ’عمران خان اتنے ننھے کاکا نہیں تھے کہ گھر میں سب کچھ ہوتا رہا اور ان کو علم نہیں تھا‘














