نیوزی لینڈ کے اعلیٰ ترین ادبی ایوارڈ اوکھم بک ایوارڈز 2026 میں 2 نمایاں مصنفین کی کتابوں کو مقابلے سے خارج کر دیا گیا ہے کیونکہ ان کے سرورق کی ڈیزائننگ میں مصنوعی ذہانت یعنی اے آئیکا استعمال کیا گیا تھا۔
اسٹیفنی جانسن کی مختصر کہانیوں کی کتاب ‘Obligate Carnivore’ اور الزبتھ اسمتھر کی ناولاؤں پر مشتمل ‘Angel Train’ کو گزشتہ ماہ فکشن کی کیٹیگری میں جمع کرایا گیا تھا، تاہم بعد ازاں ایوارڈ کمیٹی نے نئی اے آئی گائیڈ لائنز کی روشنی میں انہیں نااہل قرار دے دیا۔
یہ بھی پڑھیے: ریاض میں چوتھی گلوبل اے آئی سمٹ 2026 میں منعقد ہوگی
اسٹیفنی جانسن نے فیصلے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں معلوم ہی نہیں تھا کہ ان کی کتاب کے سرورق جس میں انسانی دانتوں والا بلی کا عکس ہے کو اے آئی کی مدد سے تیار کیا گیا ہے۔ ’میں سمجھتی تھی یہ حقیقی تصویر ہے جسے ایڈٹ کیا گیا ہے۔’
انہوں نے اس خدشے کا بھی اظہار کیا کہ لوگ اب یہ گمان نہ کر بیٹھیں کہ کتاب بھی اے آئی سے لکھی گئی ہے۔ ’یہ سب بحث میری کتاب سے ہٹ کر اے آئی پر جا رہی ہے، جسے میں پسند نہیں کرتی۔‘
دوسری جانب الزبتھ اسمتھر نے کہا کہ ان کی کتاب کے سرورق جس میں دھوئیں میں ابھرتا ہوا فرشتہ اور بھاپ کا انجن دکھایا گیا ہے پر ڈیزائنرز نے گھنٹوں محنت کی، اور انہیں افسوس ہے کہ ان کی محنت کو نظر انداز کر دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیے: خضدار: ’کتاب میلہ، کھیل و ثقافتی فیسٹیول‘ بلوچستان کی جنریشن زی کی تخلیقی صلاحیتوں کا جشن
ایوارڈ ٹرسٹ کی چیئر نیکولا لیگاٹ نے کہا کہ ادارہ مصنفین اور مصوروں کے حقوق کے تحفظ کے لیے اے آئی کے استعمال پر سخت مؤقف رکھتا ہے اور اصول تمام امیدواروں پر یکساں طور پر لاگو ہوتے ہیں۔
پبلشرز کا کہنا ہے کہ انڈسٹری میں گرائمرلی اور فوٹوشاپ جیسے ٹولز عام ہیں اور موجودہ صورتحال اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ اے آئی سے متعلق واضح اور قابلِ عمل رہنما اصول فوری ضرورت ہیں۔














