عالمی خلائی کانفرنس: سیٹلائٹ ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت پر عالمی سطح کے تبادلے کا آغاز

منگل 18 نومبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

انسٹیٹیوٹ آف اسپیس ٹیکنالوجی کی میزبانی میں 3 روزہ عالمی خلائی کانفرنس کا اسلام آباد میں آغاز ہو گیا ہے۔

اس علامی کانفرنس کے انعقاد سے پاکستان خلائی ٹیکنالوجی کے عالمی منظرنامے میں ایک نئے باب کی جانب بڑھ رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا خلائی میدان میں بڑا قدم، جدید ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ چین سے لانچ

یہ سب سے بڑی بین الاقوامی کانفرنس، جس کا نام ’انٹرنیشنل کانفرنس آن اپلیکیشنز آف اسپیس سائنس اینڈ ٹیکنالوجی‘ ہے، 20 نومبر تک جاری رہے گی۔

کانفرنس اسپیس اینڈ ٹیکنالوجی اسلام آباد اور اسپارکو کے اشتراک سے منعقد کی جا رہی ہے۔

کانفرنس کا مقصد عالمی چیلنجز کے حل میں خلائی ٹیکنالوجی کے بڑھتے ہوئے کردار کو اجاگر کرنا ہے۔

اس موقع پر 25 ممالک کے 70 سے زائد مندوبین اور 2,000 سے زیادہ شرکا شریک ہیں، جبکہ متعدد معاہدے بھی متوقع ہیں۔

مزید پڑھیں: پاکستان کا نیا ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ 31 جولائی کو خلا میں بھیجا جائے گا، اسپارکو

بین الاقوامی سطح پر مندوبین کی شرکت سے پاکستان کے خلائی شعبے میں سرمایہ کاری کے نئے دروازے کھلنے کی توقع ہے۔

ایونٹ میں سیٹلائٹ ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت کے اطلاق پر تفصیلی مباحثے ہوں گے۔

اسی طرح مشترکہ تحقیق، صلاحیت سازی اور ٹیکنالوجی کے تبادلے کے لیے جامع حکمت عملی تیار کی جائے گی۔

مزید پڑھیں: پاکستان کا نیا ریموٹ سینسنگ سیٹلائٹ کامیابی سے مدار میں فعال

عالمی مباحثے اور بین الاقوامی شراکت داریاں پاکستان کی سائنسی ترقی میں اہم کردار ادا کریں گی۔

جبکہ رکن ممالک کے سائنسی شعبہ جات میں تعاون اور ترقیاتی منصوبے ملک کے خلائی شعبے کی استعداد میں اضافہ کریں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

نائجیریا: مسلح افراد کا ایک ہفتے میں دوسری بار اسکول پر حملہ، 215 طلبا اغوا

جی 20 سربراہان اجلاس: امریکی بائیکاٹ کے باوجود متفقہ اعلامیے کا مسودہ تیار

کراچی میں ای چالان کے بعد روبوٹ کارز ٹریفک کا انتظام سنبھالنے کے لیے میدان میں آگئیں

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

‘شہر کی ترقی کے لیے ایک ہیں،’ باہمی تناؤ کے باوجود ٹرمپ اور زہران ممدانی کی خوشگوار ملاقات

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت