دبئی ایئر شو کے دوران بھارتی جنگی طیارہ گر کر تباہ، پائلٹ ہلاک

جمعہ 21 نومبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

دبئی ایئر شو کے دوران بھارتی جنگی طیارہ گر کر تباہ ہوگیا۔ طیارہ ایئر شو میں مظاہرے کے دوران تباہ ہوا، جس کے بعد ایئر شو روک دیا گیا۔

دبئی ایئرشو کے آخری دن سہ پہر کے ڈیمو کے دوران ایک لڑاکا طیارہ، جسے بھارتی ’تیجاس‘ قرار دیا جا رہا ہے، حادثے کا شکار ہو کر گر کر تباہ ہوگیا۔ واقعے کے فوراً بعد ریسکیو ٹیموں نے امدادی کارروائیاں شروع کر دیں جبکہ ایئرشو کو عارضی طور پر روک دیا گیا۔

حادثے کے بعد ایئر شو کی معطلی

انتظامیہ نے حفاظتی اقدامات کے تحت تمام تماشائیوں اور شرکا کو دوبارہ نمائش گاہ کے ایریا کی جانب واپس جانے کی ہدایت کی۔ حکام نے کہا ہے کہ مزید معلومات اور صورتحال کی تازہ ترین اپ ڈیٹس جلد فراہم کی جائیں گی۔

تیجس کا 2024 کا حادثہ

اس سے قبل گزشتہ سال راجستھان کے جیسلمیر میں ایک ہاسٹل کمپلیکس کے قریب تیجس کا طیارہ گر کر تباہ ہوا تھا، جس میں بھی ہلاکت کی تصدیق ہوئی تھی۔ یوں گزشتہ 24 سال کے دوران گرنے والا دوسرا تیجاس طیارہ ہے۔

تیجس کی ساخت اور اقسام

تیجس بھارتی دفاعی صنعت کا مقامی طور پر تیار کردہ لڑاکا طیارہ ہے جو سنگل سیٹر ڈیزائن پر مبنی ہے، جبکہ فضائیہ اور بحریہ اس کا ٹوئن سیٹر ٹرینر ویرینٹ بھی استعمال کرتی ہیں۔

آزمائشی پروازیں

طیارے کا پہلا ٹیکنالوجی ڈیمونسٹریٹر TD-1 سال 2001 میں آزمائشی پرواز کے لیے تیار ہوا، اور بعد ازاں ابتدائی آپریشنل کلیئرنس (IOC) کے ساتھ دوسرے سیریز پروڈکشن طیارے SP2 کی پہلی پرواز 22 مارچ 2016 کو مکمل کی گئی۔

تکنیکی خصوصیات

تیجس 4,000 کلوگرام تک اسلحہ اور آلات اٹھانے کی صلاحیت رکھتا ہے اور اسے بھارت کی مقامی ایروناٹکس ٹیکنالوجی کی اہم پیش رفت سمجھا جاتا ہے۔

بھارتی فضائیہ کا مؤقف

طیارے کی تباہی سے متعلق بھارتی فضائیہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’آئی اے ایف کا تیجاس طیارہ آج دبئی ایئر شو میں فضائی مظاہرے کے دوران حادثے کا شکار ہوا۔ پائلٹ کو مہلک چوٹیں آئیں۔ آئی اے ایف اس نقصان پر گہرا افسوس کرتا ہے اور مرحوم کے اہل خانہ کے ساتھ کھڑا ہے۔ حادثے کی وجہ جاننے کے لیے عدالتِ تحقیق قائم کی جا رہی ہے۔

یہ واقعہ اس وقت پیش آیا ہے جب بھارتی فضائیہ طیارے کی جدید قسم LCA Mk-1A کی شمولیت کے لیے تیاری کر رہی ہے۔

گزشتہ 50 برس میں بھارتی جنگی طیاروں کے حادثات اور تکنیکی خرابیوں پر مبنی گراؤنڈنگ

گزشتہ 50 برس کے دوران بھارتی فضائیہ (IAF) کو متعدد جنگی طیاروں کے حادثات اور تکنیکی مسائل کا سامنا رہا ہے، جن کی وجہ سے نہ صرف قیمتی اثاثے ضائع ہوئے بلکہ کئی بار پورے بیڑے کو عارضی طور پر گراؤنڈ بھی کرنا پڑا۔

یہ بھی پڑھیں:بھارتی فضائیہ کی نااہلی پھر سامنے آگئی، طیاروں میں موجود سنگین فنی خرابیاں چھپائی نہ جا سکیں

ان حادثات کی بڑی وجوہات میں تکنیکی خرابی، انسانی غلطی اور پرندوں سے ٹکراؤ جیسے عوامل شامل رہے ہیں، جبکہ کچھ طیارے اپنی پرانی ڈیزائن ٹیکنالوجی کی وجہ سے زیادہ حادثات کا شکار ہوئے۔

MiG-21 کے حادثات اور مسلسل تنقید

بھارتی فضائیہ کا MiG-21 گزشتہ کئی دہائیوں میں سب سے زیادہ حادثات میں ملوث جنگی طیارہ رہا ہے۔ 1971 سے 2012 تک سرکاری طور پر 482 MiG طیاروں کے حادثات ریکارڈ کیے گئے، جن میں سے بڑی تعداد MiG-21 کی تھی۔ تکنیکی نقص، تربیت کی کمی، bird strike اور ڈیزائن کی قدامت اس کے مسلسل حادثات کی بنیادی وجوہات سمجھی جاتی ہیں۔

بارہا یہ طیارہ flying coffin کے نام سے تنقید کا نشانہ بنتا رہا اور بالآخر اس کی ریٹائرمنٹ کا عمل شروع کیا گیا۔

MiG-27 کی گراؤنڈنگ اور تکنیکی مسائل

MiG-27 بھی بھارتی فضائیہ کا وہ طیارہ ہے جو کئی حادثات کا شکار ہوا۔ فروری 2010 میں ایک حادثے کے بعد انجن میں خرابی کے شبہے پر تقریباً 100 MiG-27 طیاروں کو فوراً گراؤنڈ کر دیا گیا۔

انجن R-29 کی اوور ہالنگ کے دوران پیدا ہونے والی تکنیکی خرابی کو بڑی وجہ قرار دیا گیا۔ اگرچہ بعد میں کچھ طیاروں کو دوبارہ استعمال میں لایا گیا، لیکن بالآخر MiG-27 کا پورا بیڑا بھی چند سال قبل ریٹائر کر دیا گیا۔

تیجس (Tejas) کے حادثات

بھارت کے مقامی طور پر تیار کردہ طیارے تیجاس کی سروس ہسٹری اگرچہ نسبتاً نئی ہے، مگر اس کے باوجود یہ دو بڑے حادثات سے گزر چکا ہے۔ 2024 میں جیسلمیر میں ہونے والے حادثے کو انجن کے آئل پمپ کی خرابی سے جوڑا گیا، جبکہ حالیہ حادثہ دبئی ایئر شو کے دوران پیش آیا جس میں پائلٹ ہلاک ہوا۔

یہ بھی پڑھیں:دبئی ایئر شو کے دوران بھارتی جنگی طیارہ گر کر تباہ، پائلٹ ہلاک

تیجاس کو ملکی دفاعی ٹیکنالوجی میں ایک اہم پیش رفت سمجھا جاتا ہے، مگر حادثات نے اس کی قابلِ اعتبار کارکردگی پر سوالات بھی اٹھائے ہیں۔

دیگر طیاروں کے حادثات کا مجموعی رجحان

بھارتی فضائیہ کے دیگر لڑاکا طیارے جیسے MiG-23، جیکوار اور Su-30 بھی مختلف ادوار میں حادثات سے متاثر ہوئے، تاہم ان کی تعداد MiG-21 اور MiG-27 کے مقابلے میں کم رہی۔ پارلیمانی رپورٹس کے مطابق گزشتہ کئی برسوں میں ہونے والے متعدد حادثات کا تعلق تربیتی غلطی یا انسانی عوامل سے تھا، جبکہ تکنیکی مسائل بھی ایک نمایاں وجہ رہے۔

فضائیہ نے وقتاً فوقتاً اپنی مینٹیننس، تربیتی نظام اور تکنیکی اپ گریڈ میں بہتری پیدا کرنے کی کوششیں کی ہیں تاکہ حادثات کی شرح کم کی جا سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

پنجاب میں 13 ضمنی انتخابات، سیکیورٹی اہلکاروں اور افواج کے لیے ضابطہ اخلاق جاری

اسلامی یکجہتی گیمز، پاکستانی پہلوان نے کانسی کا تمغہ جیت لیا

الیکشن کمیشن نے سہیل آفریدی کی بات کو غلط سمجھا، علی محمد خان

بیجنگ میں کاکروچ کافی کی دھوم، ’اتنی بھی گھِناؤنی نہیں جتنی سمجھی تھی‘

پنجاب: اسکولوں میں تدریسی اوقات صرف 2 گھنٹے کردی گئی، چھٹیوں کا بھی اعلان

ویڈیو

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

پختون قوم پرست جماعت عوامی نیشنل پارٹی کے مستقبل کو کتنا خطرہ ہے؟

کالم / تجزیہ

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت

افغان، بھارت تجارت: طالبان ماضی سے کیوں نہیں سیکھ پا رہے؟