کراچی میں ای چالان کے بعد روبوٹ کارز ٹریفک کا انتظام سنبھالنے کے لیے میدان میں آگئیں

ہفتہ 22 نومبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

کراچی پولیس نے ای چالان سسٹم کے بعد شہر کے مصروف تجارتی علاقوں میں غیر قانونی پارکنگ کے خلاف کارروائی کے لیے ‘روبوٹ کاریں’ متعارف کر دی ہیں، جو خودکار کیمروں کی مدد سے سائٹ پر موجود گاڑیوں کی اسکیننگ کریں گی اور فوری طور پر جرمانے جاری کریں گی۔

ٹریفک ایڈمن کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس (ڈی ایس پی) کاشف ندیم نے میڈیا کو بتایا کہ محکمے نے اس نئے نظام کی تمام تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔ پہلے مرحلے میں یہ روبوٹ کاریں صدر اور طارق روڈ کے بازاروں میں پیٹرولنگ کا آغاز کریں گی۔

یہ بھی پڑھیے: کراچی: فائیو اسٹار ہوٹل کو 28 سال قبل چوری شدہ گاڑی پر ای چالان موصول

یہ خصوصی گاڑیاں تقریباً 20 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے مسلسل سڑکوں کو اسکین کریں گی اور جہاں بھی گاڑیاں یا موٹر سائیکلیں ڈبل پارکنگ یا نو پارکنگ زونز میں کھڑی پائی گئیں، وہاں فوراً ای ٹکٹ جاری کر دیا جائے گا۔

ڈی ایس پی کاشف ندیم کے مطابق کراچی ٹریفک پولیس اس سے قبل بھی سیف سٹی کیمروں کے ذریعے نو پارکنگ کے چالان جاری کر رہی تھی۔ اس وقت نو پارکنگ کی خلاف ورزی پر کار کے لیے 10 ہزار روپے اور موٹر سائیکل کے لیے 2 ہزار روپے جرمانہ مقرر ہے۔

انہوں نے بتایا کہ نئے نظام میں ڈرائیور کے ذریعے چلنے والی یہ روبوٹ کیمرہ کاریں خود ہی غیر قانونی پارک شدہ گاڑیوں کی شناخت کریں گی اور اگلے مرحلے میں بغیر کسی پولیس اہلکار کی مداخلت کے مکمل خودکار ای ٹکٹنگ انجام دیں گی۔

یہ بھی پڑھیے: کراچی میں ای چالان سے بچنے کے لیے نمبر پلیٹ چھپانے والوں کے لیے بُری خبر، پولیس نے اہم اعلان کردیا

دوسری جانب ای چالان سسٹم کے تحت ٹریفک ریگولیشن اینڈ سٹیشن سسٹم (TRACS) کا آغاز 27 اکتوبر کو کیا گیا تھا، جس کے ذریعے پرانے دستی چالان سسٹم کی جگہ اے آئی سے لیس سی سی ٹی وی کیمروں کے ذریعے اوورسپیڈنگ، سرخ بتی توڑنے اور ہیلمٹ نہ پہننے جیسی خلاف ورزیوں کی خودکار نشاندہی کی جاتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

نائجیریا: مسلح افراد کا ایک ہفتے میں دوسری بار اسکول پر حملہ، 215 طلبا اغوا

جی 20 سربراہان اجلاس: امریکی بائیکاٹ کے باوجود متفقہ اعلامیے کا مسودہ تیار

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

‘شہر کی ترقی کے لیے ایک ہیں،’ باہمی تناؤ کے باوجود ٹرمپ اور زہران ممدانی کی خوشگوار ملاقات

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت