انسدادِ دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) نے ہفتہ کے روز پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پنجاب کی صدر ڈاکٹر یاسمین راشد کو مئی 9، 2023 کے احتجاج کے دوران مغل پورہ کے قریب پولیس گاڑیاں جلانے کے مقدمے میں بعد از گرفتاری ضمانت دے دی۔
اے ٹی سی کے جج منظور علی گِل نے کوٹ لکھپت جیل میں ہونے والی سماعت کے دوران ضمانت کی درخواست پر فیصلہ سنایا۔
یہ بھی پڑھیے: ڈاکٹر یاسمین راشد نے 9 مئی کے 3 مقدمات میں سزاؤں کیخلاف اپیل دائرکردی
درخواست گزار کی جانب سے پیش ہونے والے بیرسٹر تیمور ملک نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ یکسانیت کے اصول کے تحت دیگر ملزمان، بشمول پی ٹی آئی کے بانی عمران خان، سابق سینیٹر اعجاز چوہدری اور سابق گورنر عمر سرفراز چیمہ، کو اسی نوعیت کے مقدمات میں ضمانت دی جاچکی ہے، لہٰذا ڈاکٹر یاسمین راشد کو بھی ضمانت ملنی چاہیے۔
عدالت نے 1 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض ڈاکٹر یاسمین راشد کی ضمانت منظور کرلی۔
تاہم عدالت نے پی ٹی آئی رہنما کی دیگر 3 مقدمات میں دائر ضمانت کی درخواستوں پر سماعت 25 نومبر تک ملتوی کردی۔
یہ بھی پڑھیے: شاہ محمود قریشی 9 مئی کے مزید 2 مقدمات سے بری، یاسمین راشد اور اعجاز چوہدری کو 10،10 برس قید کی سزا
بیرسٹر تیمور ملک کا کہنا تھا کہ یکساں قانونی اصول کے تحت ان مقدمات میں بھی ضمانت دی جانی چاہیے، اور اگر بعد میں ہائی کورٹ ان کی سزا معطلی کی درخواستیں منظور کرلیتی ہے تو وہ اپیلوں کے فیصلے تک رہا ہوسکتی ہیں۔
پی ٹی آئی پنجاب صدر کو مئی 9 کے چار دیگر مقدمات میں بھی سزا ہوچکی ہے، جن میں شادمان تھانے پر حملے کا کیس بھی شامل ہے۔














