این اے 18: ایوب خان خاندان کے گڑھ میں پی ٹی آئی کی شکست، کتنا بڑا دھچکا؟

پیر 24 نومبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

خیبر پختونخوا کے حلقہ این اے 18 کے ضمنی انتخابات میں پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار بابر نواز خان نے 163,996 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کرلی ہے۔

انہوں نے پاکستان تحریک انصاف کی حمایت یافتہ امیدوار، ہری پور کے ایوب خان خاندان سے تعلق رکھنے والی شہرناز عمر ایوب کو شکست دی۔

الیکشن کمیشن کے جاری کردہ نتائج کے مطابق، گزشتہ اتوار کو این اے 18 ہری پور میں منعقدہ ضمنی انتخابات میں ن لیگ کے امیدوار بابر نواز خان 163,996 ووٹوں کے ساتھ پہلے نمبر پر رہے۔

یہ بھی پڑھیں:عام انتخابات کے مقابلے میں ضمنی انتخابات میں ن لیگ نے کتنے زائد ووٹ حاصل کیے؟

جبکہ پی ٹی آئی کی حمایت یافتہ آزاد امیدوار شہرنازعمرایوب 120,220 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہیں۔

شکست سے دوچار شہرناز سابق اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی اور پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما عمر ایوب خان کی اہلیہ ہیں، یہ نشست 9 مئی کے کیسز میں عمر ایوب کی سزا کے باعث نااہلی کے باعث خالی ہوئی تھی۔

 https://Twitter.com/BarristerGohar/status/1992690233855684894

الیکشن کمیشن کے مطابق این اے 18 ہری پور میں کل ووٹرز کی تعداد 753,944 ہے اور ضمنی الیکشن میں 317,342 افراد نے اپنا حقِ رائے دہی استعمال کیا۔

پی ٹی آئی کا دھاندلی کا الزام

پاکستان تحریک انصاف نے ہری پور ضمنی الیکشن میں سنگین دھاندلی کے الزامات عائد کیے ہیں، پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ راتوں رات نتائج میں مبینہ تبدیلی کی گئی۔

مرکزی سیکریٹری جنرل پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ ہری پور الیکشن کا نتیجہ قوم کے چہرے پر طمانچہ ہے۔

 

ان کا کہنا تھا کہ ووٹ کو بار بار بے وقعت کر کے عوام کو محکوم ثابت کیا جا رہا ہے، جبکہ وہ جھوٹ اور فریب کو مقدر بنانے کی سازش برداشت نہیں کریں گے۔ ان کے مطابق عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکا جمہوریت کے خلاف سنگین جرم ہے۔

ضمنی نتائج میں شکست کتنا بڑا دھچکا؟

اپوزیشن لیڈر عمر ایوب پی ٹی آئی کے احتجاج اور جلاؤ گھیراؤ کیسز میں سزا کے بعد نااہل ہوئے، جس کے بعد الیکشن کمیشن نے ان کی نشست خالی قرار دے کر ضمنی الیکشن کرایا، پی ٹی آئی کے ایک رہنما کے مطابق عمر ایوب کا خاندان این اے 18 کو اپنا آبائی حلقہ سمجھتا ہے اور کسی دوسرے پارٹی امیدوار کو ٹکٹ دینے کے حق میں نہیں تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ پارٹی نے عمر ایوب سے مشاورت کی تھی جس میں ان کی اہلیہ اور بھائی یوسف ایوب کے نام سامنے آئے تھے، عمر ایوب نے بھائی کے مقابلے میں اہلیہ کو ترجیح دی اور ٹکٹ انہیں دیا۔

مزید پڑھیں: ضمنی انتخابات میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی، بلال چوہدری کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روک دیا گیا

انہوں نے بتایا کہ ہزارہ ڈویژن کے رہنما چاہتے تھے کہ ٹکٹ کسی نوجوان رہنما کو دیا جائے لیکن عمر ایوب نے اس پر توجہ نہیں دی۔ ان کے مطابق دھاندلی اپنی جگہ، مگر ٹکٹ کی غلط تقسیم بھی شکست کی وجہ بنی۔ “

’اگر دیکھا جائے تو شکست پی ٹی آئی کی نہیں بلکہ موروثی سیاست کی ہوئی ہے، عمر ایوب کی ضد کی وجہ سے ہوئی ہے، ان کی اہلیہ کی وجہ سے ہوئی ہے۔‘

 

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ اس شکست سے صوبائی حکومت پر سوالات اٹھیں گے۔ ’یہ بہت بڑی بدنامی ہے کہ صوبے میں حکومت ہونے کے باوجود اپنی ہی نشست کھو دینا شرمندگی کی بات ہے۔‘

مزید پڑھیں: ضمنی انتخابات میں کامیابی، کیا ن لیگ اب پیپلز پارٹی کی محتاج نہیں رہی؟

تجزیہ کاروں کے مطابق اگرچہ پی ٹی آئی الیکشن کو دھاندلی زدہ قرار دے رہی ہے، لیکن اس کے باوجود یہ اس کے لیے بدنامی ہے، صحافی عارف حیات کے مطابق صوبے میں حکومت کے باوجود دھاندلی کیسے ہو سکتی ہے، صوبائی حکومت کیا کر رہی تھی۔

ان کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کو ٹکٹوں کی تقسیم کے وقت ورکرز سے مشاورت کرنی چاہیے تھی۔ ’شہرناز عمر ایوب محض عمر ایوب کی اہلیہ تھیں، پارٹی میں ان کا کوئی کردار نہیں تھا، یہ خاندانی اور موروثی بنیادوں پر ٹکٹ دینے کا نتیجہ ہے۔‘

کیا پی ٹی آئی کے ووٹ بینک میں کمی آئی؟

این اے 18 ہری پور کے ضمنی الیکشن کے نتائج دیکھیں تو صوبے میں حکومت کے باوجود پی ٹی آئی کے ووٹ بینک میں کمی نظر آتی ہے، عام انتخابات میں اسی حلقے سے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار عمر ایوب خان 192,948 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے، جبکہ ضمنی الیکشن میں ان کی اہلیہ 120,220 ووٹ ہی حاصل کر سکیں۔

دوسری جانب ن لیگ کے بابر نواز خان، جنہوں نے گزشتہ عام انتخابات میں 112,389 ووٹ لیے تھے، اور ضمنی الیکشن میں 163,996 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے، یعنی ن لیگ کے ووٹ بینک میں اضافہ ہوا ہے۔

مزید پڑھیں: پنجاب و خیبرپختونخوا کے ضمنی انتخابات، غیر حتمی نتائج میں ن لیگ کی مجموعی برتری

عارف حیات کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی ورکرز فعال کام نہیں کر رہے، ضمنی الیکشن میں شکست عمر ایوب کے لیے سوال ہے کہ انہوں نے اپنے حلقے کے لیے کیا کیا ہے۔

’عمر ایوب کا پورا خاندان حکومت میں ہے ایک بھائی وزیر، دوسرا ایم پی اے، سوال یہ ہے کہ پورے ہری پور میں صرف ایوب خاندان ہی موجود ہے، پارٹی میں کوئی اور نہیں ہے کیا۔‘

ان کے مطابق پی ٹی آئی کو شکست کی وجوہات پر سنجیدگی سے کام کرنا  چاہیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp