چین کے صدر شی جن پنگ نے پیر کے روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ٹیلی فون پر گفتگو میں کہا کہ تائیوان کی ’چین واپسی’ جنگ عظیم دوم کے بعد کے بین الاقوامی نظام کا بنیادی جزو ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چین امریکا سیزفائر، دونوں ممالک محصولات 3 ماہ کے لیے کم کرنے پر راضی
ریاستی خبر رساں ایجنسی ژن ہوا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ سے بات کرتے ہوئے شی جن پنگ نے کہا کہ چین اور امریکا نے ایک وقت میں فاشزم اور عسکریت پسندی کے خلاف شانہ بشانہ لڑائی لڑی تھی اور اب دونوں ممالک کو چاہیے کہ وہ جنگ عظیم دوم کے نتائج کے تحفظ کے لیے مل کر کام کریں۔
دریں اثنا وائٹ ہاؤس کے ایک اہلکار نے ٹرمپ اور شی کے درمیان فون کال کی تصدیق کی تاہم اس کی تفصیلات فراہم نہیں کیں۔
مزید پڑھیے: چین امریکا کی ٹیرف وار کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، مسعود خان
یہ پیشرفت چین اور امریکا کی قیادت کے درمیان جاری رابطے کو ظاہر کرتی ہے خاص طور پر ایسے وقت میں جب دونوں ممالک اقتصادی اور بین الاقوامی امور پر تناؤ میں ہیں۔














