اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے سابق اپوزیشن لیڈر اور تحریکِ انصاف کے مرکزی رہنما عمر ایوب خان کو 4 اکتوبر کے احتجاج کیس میں اشتہاری قرار دے دیا ہے۔
عدالت نے عدم حاضری پر سخت اظہارِ برہمی کرتے ہوئے نہ صرف عمر ایوب کی ملکی و غیر ملکی جائیداد کی تفصیلات طلب کر لی ہیں بلکہ ان کا پاسپورٹ اور قومی شناختی کارڈ بلاک کرنے کی بھی ہدایت جاری کر دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 9 مئی سمیت دیگر کیسز میں قومی اسمبلی کے 8 ارکان کی نااہلی، عمر ایوب اپوزیشن لیڈر نہیں رہے
کیس کی سماعت انسدادِ دہشت گردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے کی۔
عدالت کے روبرو یہ مؤقف پیش کیا گیا کہ تھانہ نون میں درج مقدمے میں عمر ایوب کے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت کارروائی جاری ہے۔
مقدمہ 4 اکتوبر کو اسلام آباد میں ہونے والے اُس احتجاج سے متعلق ہے جس میں پولیس کے مطابق ہنگامہ آرائی، توڑ پھوڑ اور عوامی املاک کو نقصان پہنچانے کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔
مزید پڑھیں:جناح ہاؤس اور عسکری ٹاور کیسز میں عمر ایوب کی عبوری ضمانت مسترد
تحریکِ انصاف کے کئی رہنما اس مقدمے میں نامزد ہیں، تاہم عمر ایوب کی بارہا عدالتی طلبی کے باوجود عدم پیشی کے باعث عدالت نے انہیں اشتہاری قرار دینے کا فیصلہ کیا۔
آئندہ سماعت پر اُن کی جائیداد کے ریکارڈ کی فراہمی اور مزید قانونی کارروائی کا امکان ہے۔














