سابق وزیراعظم نواز شریف نے لاہور میں مسلم لیگ (ن) کے نومنتخب ارکانِ پارلیمنٹ سے گفتگو کرتے ہوئے انہیں پارلیمان کا رکن منتخب ہونے پر مبارکباد دی اور کہا کہ لوگوں نے حکومت کی کارکردگی پر آپ کو ووٹ دیا ہے۔
نواز شریف نے کہا کہ 2017 میں ملک کہاں جارہا تھا اور اس کے بعد کہاں چلا گیا۔ میں نے ملک کی آئی ایم ایف سے جان چھڑائی تھی، اس کے بعد 2018 سے 2022 تک ملک میں کیا ہوتا رہا۔ ہمارے کام کی رفتار جاری رہتی تو آج دنیا میں ہمارا ایک مقام ہوتا۔
یہ بھی پڑھیں: ضمنی انتخابات میں کامیاب ہونے والے ن لیگی امیدواروں کو نواز شریف کی مبارکباد
انہوں نے کہا کہ حکومتی اقدامات سے مہنگائی کی شرح میں کمی آئی ہے۔ پنجاب اور وفاق کی حکومتیں دن رات محنت کر رہی ہیں۔ بانی پی ٹی آئی اکیلا نہیں، اس کو لانے والے بھی مجرم ہیں۔ دوسروں کو چور ڈاکو کہنے والے خود ڈاکے مارنے میں سب سے آگے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ 2017 میں ہماری مہنگائی 3 فیصد تھی، پی ٹی آئی دور میں 39 فیصد تھی، اب پھر کم ہوگئی ہے۔ ہم نے ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا۔ پنجاب میں غریبوں کے لیے 20 لاکھ نئے گھر بن رہے ہیں، اسپتال بن رہے ہیں، طلبا کو لیپ ٹاپ مل رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب میں 1999 میں وزیراعظم تھا تو سعودی ریال 11 روپے تھا، جب پرویز مشرف نے مارشل لا لگایا تھا، ان لوگوں نے ملک میں بہت تباہی پھیری ہے، بدتمیزی، بدتہذیبی اور دنگا فساد سے ملک کا بالکل دیوالیہ نکال دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جاتی امرا میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی سیکیورٹی میں اضافہ
نواز شریف نے مزید کہا کہ ملکی ترقی کی رفتار وہی رہتی جو ہمارے دور میں تھی تو آج ملک کہاں ہوتا، نہ ہمیں آئی ایم ایف کی فکر ہوتی نہ اسٹاک ایکسچینج کی، آج کل ہم اس چکر میں ہیں کہ ملک کے اثاثے کتنے ہیں، آئی ایم ایف ہمیں یہ کرنے دے گا یا نہیں کرنے دے گا، ہم اپنے بہت سے فیصلے خود نہیں کرسکتے، ہمارے فیصلے غیروں کے ہاتھ میں ہیں۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے ڈیڑھ سال میں عوامی خدمت کا ایک ریکارڈ قائم کیا ہے اور ملک کو ایک بار پھر گڑھے سے باہر نکالا ہے، ملک ایک بار پھر اڑان بھر چکا ہے۔













