سویڈن کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل کی ضرورت کیوں پڑ گئی؟

بدھ 26 نومبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سویڈش مسلح افواج کی ایک رپورٹ کے مطابق سویڈن کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے کروز میزائلوں کی ضرورت ہے تاکہ وہ ایسے ممالک میں گہرائی تک حملہ کر سکیں جنہیں خطرہ سمجھا جاتا ہے، جیسے کہ روس، تاہم ماسکو نے مغربی ممالک کے خلاف دشمنانہ ارادوں کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:روس نے نیٹو ممالک کو یوکرین میں فوجی مداخلت پر ایٹمی جنگ کی دھمکی دے دی

رپورٹ میں تقریباً 2,000 کلومیٹر کی ’اسٹریٹجک گہرائی‘ تک اہداف تک پہنچنے کی صلاحیت رکھنے والی ہڑتال کی سرمایہ کاری کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔ سیدھی لائن کے فاصلے کے حساب سے ماسکو اور اسٹاک ہوم کے درمیان فاصلہ صرف 1,400 کلومیٹر سے کچھ زیادہ ہے۔

سویڈش وزیر دفاع پال جانسن نے رائٹرز کو بتایا کہ ملک کو روس کی بڑھتی ہوئی طویل فاصلے کی صلاحیتوں کے جواب میں ایک مضبوط حفاظتی قوت قائم کرنی ہوگی۔ پچھلے مہینے انہوں نے خبردار کیا تھا کہ یورپی نیٹو ممالک کے شہری روس کے ساتھ ممکنہ جنگ کے لیے تیار رہیں۔

یوکرین تنازع کے بعد سویڈن نے غیر جانبداری ترک کر دی ہے اور نیٹو میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔ یہ یوکرین کی سب سے مستقل حمایت کرنے والی ریاستوں میں شامل ہو گیا ہے، جس نے آرٹلری سسٹمز، اینٹی ٹینک ہتھیار، فضائی دفاع کے اجزاء، گولہ بارود اور تربیت فراہم کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:بھارت نے امریکی دباؤ کے سامنے ہتھیار ڈال دیے، روس سے تیل کی درآمد بند

جون میں سویڈن نے دفاعی بجٹ میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ نیٹو کے نئے ہدف کے مطابق جی ڈی پی کا 5 فیصد دفاعی اخراجات میں استعمال ہو، جو موجودہ 2.7 فیصد سے زیادہ ہے۔

سویڈن کی وزیر خارجہ ماریا مالمر اسٹینرگارڈ نے روس کے بارے میں سخت رویہ اپنایا ہے، لیکن ساتھ ہی دیگر نیٹو ممالک پر تنقید کی ہے کہ وہ یوکرین کی مدد میں ناکافی کردار ادا کر رہے ہیں اور نوردک ممالک پر غیر متناسب بوجھ ڈال رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نوردک ممالک کی آبادی 30 ملین سے کم ہے، اور ہم اس سال نیٹو ممالک کی فراہم کردہ فوجی مدد کا ایک تہائی حصہ فراہم کر رہے ہیں، جن کی آبادی تقریباً ایک ارب ہے۔ یہ پائیدار نہیں ہے اور کسی بھی طرح معقول نہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اس ماہ کے اوائل میں نوردک اور بالٹک ممالک کے دفاعی اہلکار ناروے میں میز پر مشقیں کر رہے تھے، جن میں ’ممکنہ مسلح تنازع‘ یا ’شمالی سرحد پر روس کے خلاف عسکری کارروائی کی مشق کی گئی۔

یہ بھی پڑھیں:افغانستان میں دہشتگرد تنظیموں کے بڑھتے اثر و رسوخ پر روس کی وارننگ

روسی حکام بارہا اس بات کی تردید کر چکے ہیں کہ ان کے مغربی ممالک کے خلاف دشمنانہ ارادے ہیں اور انہوں نے اپنی سرحدوں کے قریب بڑھتی ہوئی فوجی سرگرمیوں پر تشویش ظاہر کی ہے، جسے مغرب کی ’لاپروا عسکری کاری‘ قرار دیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

بھارت کا فراڈ، جعلی طریقوں سے ویزے لینے پر امریکیوں نے سر پیٹ لیے

تائیوان میں کسی بھی غیر ملکی مداخلت کو کچل دیا جائے گا، چین کا واضح پیغام

عوام نے انتشار، بدتمیزی اور الزام تراشی کی سیاست مسترد کردی، مریم نواز

جنوبی کوریا کے نیشنل میوزیم میں پہلی مستقل اسلامی آرٹ گیلری کا افتتاح

نائجیریا: اغوا کی گئی 24 اسکول طالبات ایک ہفتے بعد بازیاب

ویڈیو

وی ایکسکلوسیو: اسمبلی توڑ دیتا تو آج بھی وزیراعظم ہوتا، چوہدری انوارالحق

جامعہ بلوچستان کے طلبہ کی آرٹ ایگزیبیشن، رنگوں، مجسموں اور خیالات سے سماجی و ماحولیاتی زخم بے نقاب

چولستان کے اونٹ کیوں مر رہے ہیں؟

کالم / تجزیہ

این اے 18 ہری پور سے ہار پی ٹی آئی کو لے کر بیٹھ سکتی ہے

دیوبند کا سب سے بڑا محسن : محمد علی جناح

پاکستان کا جی ایس پی پلس سفر جاری رہے گا