امریکی حملے کے خوف نے عالمی ایئرلائنز کو وینزویلا کے لیے پروازیں معطل کرنے پر مجبور کردیا ہے، کئی ممالک نے وینزویلا کے لیے اپنی پروازیں معطل کردی ہیں، جس سے متعدد مسافر وہاں پھنس گئے ہیں۔
امریکی فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن نے ایئرلائنز کو وینزویلا کے اوپر پروازوں سے گریز کرنے کی ہدایت کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا اور وینزویلا کے درمیان کشیدگی میں اضافہ، ٹرمپ نے بحری جہاز تعینات کردیے
انتظامیہ کے مطابق وینزویلا اور اس کے اطراف فوجی سرگرمیوں میں اضافہ اور سیکیورٹی کی خراب صورتحال کی وجہ سے فضائی آپریشن خطرات سے دوچار ہوسکتا ہے۔

پروازوں کی معطلی کے باعث کاراکاس میں غیر ملکی مسافر مشکلات کا شکار ہیں، جبکہ وینزویلا کی حکومت نے ایئرلائنز کو 48 گھنٹے کی مہلت دیتے ہوئے پروازیں بحال کرنے کا مطالبہ کیا ہے، بصورت دیگر ان کا فضائی حدود استعمال کرنے کا اجازت نامہ منسوخ کرنے کی دھمکی بھی دی ہے۔
اس اقدام پر انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن نے تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ وینزویلا مزید عالمی تنہائی کا شکار ہوجائے گا اگر اس نے ایئرلائنز کے خلاف سخت اقدامات کیے۔
یہ بھی پڑھیں: وینزویلا کیخلاف نئی امریکی حکمت عملی، فضا سے پروپیگنڈا ’لیف لٹ‘ گرانے پر غور
پروازیں معطل کرنے والی ایئرلائنز میں اسپین کی ایئر یوروپا، آئبیریا، پلس الٹرا، برازیل کی گول، چلی کی لاتام، کولمبیا کی ایویانکا، پرتگال کی ٹی اے پی اور ترک ایئرلائنز شامل ہیں۔

امریکا نے خطے میں مبینہ منشیات سمگلنگ روکنے کے لیے اپنی فوجی موجودگی میں اضافہ کیا ہے، اسی تناظر میں امریکی حکومت نے کارٹل دی لوس سولیس نامی گروہ کو غیر ملکی دہشتگرد تنظیم قرار دے کر علاقے میں ایئرکرافٹ کیریئر اسٹرائیک گروپ تعینات کیا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ نے الزام عائد کیا ہے کہ یہ گروہ اور اس سے وابستہ دیگر تنظیمیں نہ صرف خطے میں دہشتگردی میں ملوث ہیں بلکہ امریکا اور یورپ میں منشیات کی اسمگلنگ کا بھی حصہ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وینیزویلا سے جنگ کا امکان کم مگر صدر نکولس مادورو کے دن گنے جاچکے، ڈونلڈ ٹرمپ
امریکا نے وینزویلا کے صدر نکولس مادورو کی گرفتاری میں مدد دینے والی معلومات پر انعام بھی بڑھا کر 50 ملین ڈالر کر دیا ہے۔
وینزویلا کی حکومت نے کارٹل دی لوس سولیس کے وجود کی تردید کی ہے اور اسے سیاسی پراپیگنڈہ قرار دیا ہے۔













