راولپنڈی میں دھرنا ختم، وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی آج پھر ہائیکورٹ سے رجوع کریں گے

جمعہ 28 نومبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

راولپنڈی کے گورکھ پور ناکے پر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کا 10 گھنٹے سے جاری دھرنا اپوزیشن رہنماؤں کی آمد اور مشاورت کے بعد ختم کردیا گیا۔

مشاورت میں علامہ ناصر عباس، محمود خان اچکزئی، مینا خان، شاہد خٹک اور مشال یوسفزئی سمیت دیگر رہنما شریک تھے، جنہوں نے منگل کو اڈیالہ جیل دوبارہ آنے کی تجویز کی حمایت کی۔

یہ بھی پڑھیں: سیاسی تناؤ میں شدت، عمران خان سے ملاقات نہ کروانے پر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا دھرنا جاری

وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی نے دھرنے کے دوران جیل انتظامیہ سے عمران خان کی ملاقات نہ کرانے پر سخت اعتراض کیا اور تحریری طور پر وجہ بتانے کا مطالبہ کیا۔

مذاکرات فیکٹری ناکہ کے قریب ایک نجی عمارت میں جاری رہے جن میں اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ جیل، وزیراعلیٰ کے سی ایس او، پولیس حکام اور ایم پی اے مینا خان شریک تھے۔

مطالبات میں بانی پی ٹی آئی کی صحت سے متعلق یقین دہانی اور وزیراعلیٰ یا کسی پارٹی رہنما سے ملاقات کرانے کا تقاضا بھی شامل تھا۔

رات گئے خواتین سینیٹرز گردیپ فلک ناز، روبینہ ناز اور مشال یوسفزئی بھی دھرنے میں پہنچیں جبکہ ایم این اے ذوالفقار احمد اور مجلس وحدت المسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس نے بھی شرکت کی۔

مزید پڑھیں:  پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کو سیاسی چال کے طور پر استعمال کررہی ہے، طلال چوہدری

میڈیا سے گفتگو میں علامہ ناصر عباس نے کہا کہ ظلم کے خلاف مزاحمت فرض ہے، پاکستان اس وقت ایک بے رحم مافیا کے قبضے میں ہے جو قیدیوں سمیت عوام کو ان کے حقوق سے محروم کر رہا ہے۔

سربراہ تحریک تحفظ آئین محمود خان اچکزئی نے کہا کہ وزیراعلیٰ کو خوش فہمی تھی کہ عدالتیں انہیں عمران خان سے ملاقات کی اجازت لکھ کر دیں گی، مگرشرافت کی زبان کوئی نہیں سمجھتا۔

انہوں نے اعلان کیا کہ وزیراعلیٰ آج جمعہ کو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کرانے کے معاملے پر ہائیکورٹ سے بھی رجوع کریں گے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق دھرنے کے 4 گھنٹے بعد ہی وزیراعلیٰ نے اپوزیشن اتحاد سے رابطہ کیا، تاکہ اپوزیشن اتحاد دھرنا ختم کرنے کا اعلان کرے۔

مزید پڑھیں: چیئرمین  پی ٹی آئی کا مذاکرات میں ناکامی کا اعتراف، گیم اوور تو نہیں ہو گیا؟

محمود خان اچکزئی نے مزید کہا کہ اگر بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کی ملاقات کرانی ہے تو پارلیمنٹ اور سینیٹ کی کارروائی عوامی طاقت سے روکنے پر غور کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے شرم کی بات ہے کہ بانی پی ٹی آئی جیل میں ہوں اور ہم اسمبلی کارروائی چلنے دیں۔

وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے جیل سپرنٹنڈنٹ اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ سے ملاقات میں واضح کیا کہ ان کا واحد مطالبہ عمران خان سے ملنا ہے۔

ان کے مشیر شفیع جان نے کہا کہ 27 تاریخ سے انتظار جاری ہے، اگر ملاقات نہ کرائی گئی تو یہ احتجاج 29 سے 30 تاریخ تک بڑھ سکتا ہے۔

مشاورت کے مطابق منگل کو فیملی ملاقات کے روز کارکنوں کو بھی اڈیالہ جیل پہنچنے کی کال دی جائے گی جبکہ قومی اسمبلی اور سینیٹ اجلاس میں بھرپور احتجاج کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

وائٹ ہاؤس کے پاس، افغان شہری کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والی سارہ بیکاسٹرم کون تھیں؟

’زندگی کی تصدیق کا مطالبہ کریں‘، عمران خان کے بیٹے کی عالمی برادری سے اپیل

’کوئی غلط کام نہیں کیا‘، ریمپ واک پر تنقید کے بعد متھیرا ناقدین پر برہم

نورمقدم کیس: جسٹس باقرنجفی کے فیصلے پر ردعمل کیوں ؟

افغان سرزمین سے تاجکستان میں چینی شہریوں پر حملہ، پاکستان کی طرف سے سخت تشویش کا اظہار

ویڈیو

معذوری کمزوری نہیں، فوڈ پانڈا رائیڈر کی حوصلہ افزا داستان

نواز شریف کی بھرپور واپسی، پی ٹی آئی میں سہیل آفریدی کے خلاف بڑھتی ناراضی بے نقاب

پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پاک فوج اور فیلڈ مارشل کو ٹارگٹ کرتے ہیں، وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ

کالم / تجزیہ

نورمقدم کیس: جسٹس باقرنجفی کے فیصلے پر ردعمل کیوں ؟

ہر دلعزیز محمد عزیز

دہشت گردی: اسباب اور سہ رخی حل