راولپنڈی کے گورکھ پور ناکے پر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی کا 10 گھنٹے سے جاری دھرنا اپوزیشن رہنماؤں کی آمد اور مشاورت کے بعد ختم کردیا گیا۔
مشاورت میں علامہ ناصر عباس، محمود خان اچکزئی، مینا خان، شاہد خٹک اور مشال یوسفزئی سمیت دیگر رہنما شریک تھے، جنہوں نے منگل کو اڈیالہ جیل دوبارہ آنے کی تجویز کی حمایت کی۔
یہ بھی پڑھیں: سیاسی تناؤ میں شدت، عمران خان سے ملاقات نہ کروانے پر وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا دھرنا جاری
وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی نے دھرنے کے دوران جیل انتظامیہ سے عمران خان کی ملاقات نہ کرانے پر سخت اعتراض کیا اور تحریری طور پر وجہ بتانے کا مطالبہ کیا۔
مذاکرات فیکٹری ناکہ کے قریب ایک نجی عمارت میں جاری رہے جن میں اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ جیل، وزیراعلیٰ کے سی ایس او، پولیس حکام اور ایم پی اے مینا خان شریک تھے۔
عمران خان غیر جمہوری قوتوں کے مقابلے میں مزاحمت کی علامت بن چکے ہیں، عمران خان کو یہ شکست نہیں دے سکتے، آخر انھوں نے قوم سے معافی مانگنی ہے پتا نہیں ان کو معافی مانگنے کا موقع ملے بھی یا نہیں،
مشر محمود خان اچکزى#AchakzaiSymbolOfDemocracy pic.twitter.com/LofQZmpWTS
— Mehmood Khan Achakzai (@MKAchakzaiPKMAP) November 27, 2025
مطالبات میں بانی پی ٹی آئی کی صحت سے متعلق یقین دہانی اور وزیراعلیٰ یا کسی پارٹی رہنما سے ملاقات کرانے کا تقاضا بھی شامل تھا۔
رات گئے خواتین سینیٹرز گردیپ فلک ناز، روبینہ ناز اور مشال یوسفزئی بھی دھرنے میں پہنچیں جبکہ ایم این اے ذوالفقار احمد اور مجلس وحدت المسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس نے بھی شرکت کی۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کو سیاسی چال کے طور پر استعمال کررہی ہے، طلال چوہدری
میڈیا سے گفتگو میں علامہ ناصر عباس نے کہا کہ ظلم کے خلاف مزاحمت فرض ہے، پاکستان اس وقت ایک بے رحم مافیا کے قبضے میں ہے جو قیدیوں سمیت عوام کو ان کے حقوق سے محروم کر رہا ہے۔
سربراہ تحریک تحفظ آئین محمود خان اچکزئی نے کہا کہ وزیراعلیٰ کو خوش فہمی تھی کہ عدالتیں انہیں عمران خان سے ملاقات کی اجازت لکھ کر دیں گی، مگرشرافت کی زبان کوئی نہیں سمجھتا۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آٖفریدی کا اڈیالہ کے باہر 16گھنٹوں کا دھرنا!!!
سہیل آفریدی دھرنا ختم کرکے اسلام آباد روانہ ہوگئے
سہیل آفریدی کہتے ہیں یہ تو ایک رات ہے بانی پی ٹی ائی کے لیے یہاں ساری زندگی بھی گزارنی پڑی تو یہاں گزار دیں گے،ہماری تربیت اور ٹریننگ ایسی ہوئی ہے کہ ہم… pic.twitter.com/koQMTEgxay— Qamber Zaidi (@qamberzaidii) November 28, 2025
انہوں نے اعلان کیا کہ وزیراعلیٰ آج جمعہ کو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کرانے کے معاملے پر ہائیکورٹ سے بھی رجوع کریں گے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق دھرنے کے 4 گھنٹے بعد ہی وزیراعلیٰ نے اپوزیشن اتحاد سے رابطہ کیا، تاکہ اپوزیشن اتحاد دھرنا ختم کرنے کا اعلان کرے۔
مزید پڑھیں: چیئرمین پی ٹی آئی کا مذاکرات میں ناکامی کا اعتراف، گیم اوور تو نہیں ہو گیا؟
محمود خان اچکزئی نے مزید کہا کہ اگر بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کی ملاقات کرانی ہے تو پارلیمنٹ اور سینیٹ کی کارروائی عوامی طاقت سے روکنے پر غور کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے شرم کی بات ہے کہ بانی پی ٹی آئی جیل میں ہوں اور ہم اسمبلی کارروائی چلنے دیں۔
اڈیالہ جیل فیکٹری ناکہ پر دیا گیا دھرنا کئی گھنٹوں بعد ختم ۔۔
وزیراعلی خیبرپختونخوا سہیل آفریدی اسلام آباد ہائیکورٹ کیلئے روانہ ہو گئے pic.twitter.com/wQMTAC6Hiq
— Riaz ul Haq (@Riazhaq) November 28, 2025
وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے جیل سپرنٹنڈنٹ اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ سے ملاقات میں واضح کیا کہ ان کا واحد مطالبہ عمران خان سے ملنا ہے۔
ان کے مشیر شفیع جان نے کہا کہ 27 تاریخ سے انتظار جاری ہے، اگر ملاقات نہ کرائی گئی تو یہ احتجاج 29 سے 30 تاریخ تک بڑھ سکتا ہے۔
مشاورت کے مطابق منگل کو فیملی ملاقات کے روز کارکنوں کو بھی اڈیالہ جیل پہنچنے کی کال دی جائے گی جبکہ قومی اسمبلی اور سینیٹ اجلاس میں بھرپور احتجاج کا فیصلہ کیا گیا ہے۔













