راولپنڈی: خاتون کے بال کاٹنے کے واقعے میں اہم پیشرفت، 3 مرکزی ملزمان گرفتار

منگل 2 دسمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سوشل میڈیا پر خاتون کے بال کاٹنے کی وائرل ویڈیو کے حوالے سے درج مقدمے میں راولپنڈی پولیس نے اہم پیشرفت کرتے ہوئے 3 مرکزی ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔

گرفتار ملزمان میں واقعے میں براہ راست ملوث ایک مرد اور ایک خاتون بھی شامل ہیں۔ واقعے کا مقدمہ پولیس کی مدعیت میں تھانہ نصیر آباد میں درج کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے: تشدد اور بال کاٹنے کی وائرل ویڈیو، متاثرہ لڑکی کا بیان سامنے آگیا

متاثرہ خاتون کا ویڈیو بیان سامنے آنے کے بعد پولیس نے مقدمہ درج کیا، جبکہ یہ واقعہ تقریباً ایک ماہ قبل پیش آیا تھا لیکن اس وقت پولیس کو رپورٹ نہیں کیا گیا تھا۔

ابتدائی تحقیقات کے مطابق وائرل ویڈیو کے بعد مرکزی ملزمان فرار ہو گئے تھے، تاہم راولپنڈی پولیس نے تمام ٹیکنیکل اور انسانی انٹیلی جنس ذرائع استعمال کرتے ہوئے انہیں ٹریس کر کے گرفتار کیا۔

یہ بھی پڑھیے: مساج سیلون میں خاتون کے بال کاٹنے کا واقعہ، ملزمان گرفتار

سی پی او سید خالد ہمدانی نے بتایا کہ گرفتار ملزمان کے دیگر ساتھیوں اور سہولت کاروں کو بھی جلد گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

ترجمان راولپنڈی پولیس نے مزید بتایا کہ مقدمے کی کارروائی جاری ہے اور متاثرہ خاتون کو انصاف فراہم کیا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

‘اقلیتوں کے حقوق کا تحفظ ریاستی اور مذہبی فرض،’ قومی کمیشن برائے اقلیتی حقوق کا بل پارلیمنٹ سے منظور

اسٹاک ایکسچینج میں تیزی برقرار، انڈیکس میں 900 سے زائد پوائنٹس کا اضافہ

وفاقی آئینی عدالت: صدر، وزیراعظم اور آرمی چیف کیخلاف آرٹیکل 6 کی کارروائی کے لیے درخواست دائر

بنوں میں سرکاری گاڑی پر حملہ، اسسٹنٹ کمشنر سمیت 3 اہلکار شہید، 3 زخمی

کھجور کی ویلیو ایڈڈ مصنوعات بنانیوالی والی پاکستانی کمپنی

ویڈیو

کھجور کی ویلیو ایڈڈ مصنوعات بنانیوالی والی پاکستانی کمپنی

پنجاب کالج کہوٹہ کیمپس ترکھیاں میں سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فیئر 2025 کا انعقاد

سعودی عرب: پاکستانی کلچرل ویک کا شاندار انعقاد

کالم / تجزیہ

کرکٹ کا سچا خادم اور ماجد خان

بابر اعظم کو ‘کنگ’ کیوں کہا جاتا ہے؟

بھٹو نیپا چورنگی میں کیوں زندہ نہیں؟