وزیراعظم پاکستان کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ 27ویں ترمیم نواز شریف کی مشاورت سے ہوئی، چیف آف ڈیفنس فورسز کے نوٹیفکیشن پر اختلاف ہو ہی نہیں سکتا۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ چیف آف ڈیفنس فورسز کی سفارش پر ہی وائس چیف آف آرمی اسٹاف تعینات ہوگا۔
مزید پڑھیں: نواز شریف چیف آف ڈیفنس فورسز کے نوٹیفکیشن میں رکاوٹ نہیں، رانا ثنااللہ کی وضاحت
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اگلے 2 سے 4 روز میں چیف آف ڈیفنس فورسز کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن آنا چاہیے۔
رانا ثنااللہ نے کہاکہ نواز شریف کا شمار ملک کے سینیئر ترین سیاستدانوں میں ہوتا ہے، اور وہ وہی بات کرتے ہیں جسے درست سمجھتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ کسی قیدی کے ساتھ اس کی فیملی اور وکلا کی ملاقات کی ہم مخالفت نہیں کرتے، کل عمران خان سے ان کی بہن عظمیٰ خان کی ملاقات ہوئی ہے۔
رانا ثنااللہ نے کہاکہ کل کی ملاقات میں عمران خان نے عظمیٰ خان کا حال بھی نہیں پوچھا، وہاں پر جتنی گفتگو ہوئی وہ حکومت کے خلاف تھی، اب حکومت کیسے ان باتوں کی اجازت دے سکتی ہے۔
مزید پڑھیں: ’فیلڈ مارشل کی چیف آف ڈیفنس فورسز تعیناتی کے نوٹیفکیشن کے ساتھ ہی مدت ملازمت کا آغاز ہوگا‘
انہوں نے کہاکہ نواز شریف نے کبھی بھی عمران خان سے متعلق بات نہیں کی، نہ ہی کبھی مطالبہ کیاکہ عمران خان کو گرفتار ہونا چاہیے۔













