سابق وزیر اعظم عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نےصحافیوں پر مقدمات اور این اے 129 کے ضمنی الیکشن کے دوران 2 صحافیوں کے خلاف مقدمے پر تشویش کا اظہار کیا۔
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےعلیمہ خان نے کہا کہ جیسے وکلا اپنے حقوق کے لیے آواز اٹھاتے ہیں، ویسے ہی میڈیا کو بھی اپنے صحافیوں کے لیے آواز بلند کرنی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان سے ملاقات کے لیے اڈیالہ جیل کے باہر علیمہ خان کا دھرنا ختم
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ایسا نہ کیا گیا تو ایک ایک کرکے سب کی باری آئے گی۔
علیمہ خان نے صحافیوں پر مقدمات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ انہیں کہا جاتا ہے کہ ٹی وی پر رات کو سب ن لیگ کے رہنما بیٹھ کر کیا کہتے ہیں، تو ان کا جواب ہوتا ہے کہ بولنے دو، یہ اپنا خوف ظاہر کرتے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان موجودہ نطام کیخلاف دلیرانہ طور پر کھڑے ہیں اور ہم بھی کسی سے نہیں ڈرتے بلکہ ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔
مزید پڑھیں: علیمہ خان عارضی تحویل کے بعد ضمانت پر رہا
علیمہ خان نے اپنے بھائی سے ملاقات کے حق کی بات کرتے ہوئے کہا کہ جیل رولز کے مطابق ہر شخص کو اپنے قریبی رشتہ دار سے ملاقات کا حق حاصل ہے۔
’۔۔۔اور یہ کس نے طے کیا ہے کہ ملاقات سے روکا جائے۔‘
علیمہ خان نے اعلان کیا کہ وہ منگل کے روز بھی عمران خان سے ملاقات کے لیے اڈیالہ جیل جائیں گی۔













