اقوامِ متحدہ خاموش کیوں؟ کشمیریوں کا عالمی انسانی حقوق کے دن پر سوال

بدھ 10 دسمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

دنیا بھر میں ہر سال 10 دسمبر کو انسانی حقوق کا دن منایا جاتا ہے، مگر مقبوضہ جموں و کشمیر میں یہ دن ایک کڑی حقیقت کی تلخ یاد دہانی کے طور پر سامنے آتا ہے۔

کشمیری عوام اس دن کو احتجاج کے طور پر مناتے ہیں کیونکہ ان کے مطابق گزشتہ 4 دہائیوں سے جاری سنگین صورتِ حال نے زندگی کے ہر شعبے کو متاثر کر رکھا ہے۔

طویل محاصرے، تشدد، جبری گمشدگیاں، گرفتاریوں کا نہ رکنے والا سلسلہ اور بنیادی آزادیوں پر پابندیاں وہاں کے لوگوں کی روزمرہ حقیقت بن چکی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: آزاد کشمیر کے شہر میر پور میں بھارت کے جارحانہ طرز عمل کے خلاف احتجاج

فوجی کارروائیوں نے ہزاروں خاندانوں کا مستقبل تاریک کر دیا ہے۔ بیسیوں گھر اپنے پیاروں سے محروم ہو چکے ہیں جبکہ بڑی تعداد میں لوگ تاحال لاپتہ ہیں۔

گھروں پر چھاپے اور املاک کی تباہی اتنی عام ہو چکی ہے کہ اب اسے معمول کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔

خواتین کی ایک بڑی تعداد بیوگی یا نیم بیوگی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہے جبکہ بے شمار بچے یتیمی کا بوجھ اٹھائے بڑے ہو رہے ہیں۔

نوجوان اس صورتِ حال کا سب سے بڑا نشانہ بنے ہوئے ہیں، بے بنیاد گرفتاریاں، حراستی مراکز میں تشدد اور ماورائے عدالت قتل انہیں شدید ذہنی و جسمانی اذیت سے دوچار کر رہے ہیں۔

پیلٹ گنز کے بے دریغ استعمال نے سینکڑوں نوجوانوں کی بینائی چھین لی، جو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی واضح مثال ہے۔

اس کے علاوہ مواصلاتی بندشیں، انٹرنیٹ کی معطلی، مسلسل کرفیو اور نقل و حرکت پر پابندیوں نے کشمیریوں کو دنیا سے تقریباً الگ تھلگ کر دیا ہے۔

مزید پڑھیں: بھارت کے یوم جمہوریہ پر فرینکفرٹ میں کشمیری اور سکھ کمیونٹی کا احتجاجی مظاہرہ

تعلیمی اداروں کی بار بار بندش، روزگار کے مواقع میں کمی اور کاروباری سرگرمیوں کی کمزوری نے سماجی ڈھانچے کو مزید غیر مستحکم کر دیا ہے۔

5 اگست 2019 کے بعد کی صورتحال نے مقامی آبادی کے خدشات میں مزید اضافہ کیا ہے۔

نئے قوانین، ڈومیسائل پالیسی، زمینوں کی تحویل اور سیاسی تبدیلیوں نے لوگوں کو اپنی شناخت، زمین اور مستقبل کے حوالے سے شدید عدم تحفظ کا شکار کر دیا ہے۔

مزید پڑھیں: بھارتی فوج کے زیرِحراست 4 کشمیریوں کی ہلاکت، پونچھ کمیونٹی کی برہنہ احتجاجی پریس کانفرنس

پاسبانِ حریت کے چیئرمین عزیر احمد غزالی نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اقوامِ متحدہ کے طے شدہ انسانی وقار، بنیادی آزادیوں اور مساوات کے اصول کشمیر میں بری طرح پامال ہو رہے ہیں۔

ان کے مطابق زندگی کے حق، مذہبی آزادی، اظہارِ رائے، غیر قانونی گرفتاریوں سے تحفظ، تعلیم، صحت، روزگار اور فلاحی سہولیات جیسے بنیادی حقوق کشمیری عوام کو میسر نہیں۔

انہوں نے کہا کہ بچوں، خواتین، معذور افراد اور اقلیتوں کے تحفظ سے متعلق عالمی معاہدوں کو مسلسل نظر انداز کیا جا رہا ہے، اس لیے اقوامِ متحدہ کو فوری اقدام کرنا چاہیے تاکہ بھارت کو اپنی پالیسیاں تبدیل کرنے پر مجبور کیا جا سکے۔

انہی حالات کے باعث کشمیری ہر سال عالمی انسانی حقوق کے دن کے موقع پر سڑکوں پر نکل کر دنیا کو یاد دلاتے ہیں کہ ان کی جدوجہد ابھی جاری ہے۔

وہ عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ان پر ہونے والے جبر، تشدد، جبری گمشدگیوں اور آزادی پر پابندیوں کا نوٹس لیا جائے، انہیں انصاف فراہم کیا جائے، بنیادی انسانی حقوق بحال کیے جائیں اور اپنے مستقبل کے فیصلے کا حق واپس دیا جائے، وہ حق جس کے لیے وہ دہائیوں سے قربانیاں دے رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

بیٹی کی تحویل کے معاملے پر معروف اداکارہ کا مبینہ اغوا، شوہر کے خلاف مقدمہ درج

عمران خان کے بیٹوں کا اسکائی نیوز کو انٹرویو، ‘ویڈیو بیان میں کونسی بات جھوٹ ہے؟’

این ڈی ایم اے کی 27ویں امدادی کھیپ فلسطین روانہ، 100 ٹن سامان بھیجا گیا

یورپی پارلیمنٹ کی منظوری، سعودی عرب اور یورپی یونین کے تعلقات میں نئی شراکت داری کی راہ ہموار

شدید دھند کے دوران غیر ضروری سفر سے گریز کی ہدایت، ملک بھر میں اسموگ الرٹ جاری

ویڈیو

پنجاب یونیورسٹی: ’پشتون کلچر ڈے‘ پر پاکستان کی ثقافتوں کا رنگا رنگ مظاہرہ

پاکستان کی نمائندگی کرنے والے 4 بین الاقوامی فٹبالر بھائی مزدوری کرنے پر مجبور

فیض حمید کے بعد اگلا نمبر کس کا؟ وی ٹاک میں اہم خبریں سامنے آگئیں

کالم / تجزیہ

سینٹرل ایشیا کے لینڈ لاک ملکوں کی پاکستان اور افغانستان سے جڑی ترقی

بہار میں مسلمان خاتون کا نقاب نوچا جانا محض اتفاق نہیں

سقوط ڈھاکہ: جاوید ہاشمی جھوٹ بول رہے ہیں