آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں یہودیوں کے تہوار ہنوکہ کی تقریب میں فائرنگ کے واقعے کے بعد اسرائیلی قیادت نے شدید ردِعمل کا اظہار کیا ہے۔ اتوار کو پیش آنے والے اس حملے میں اب تک 16 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے واقعے کے بعد آسٹریلوی حکومت پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ حملے سے قبل کے عرصے میں آسٹریلیا کی پالیسیوں نے یہود دشمنی (اینٹی سیمیٹزم) کو ہوا دی۔
سابق آسٹریلوی سفیر کا ردِعمل
آسٹریلیا کے سابق سفیر برینڈن برن، جو فرانس اور ایشیا پیسیفک اکنامک کوآپریشن (APEC) میں بھی خدمات انجام دے چکے ہیں، نے نیتن یاہو کے الزامات کو ’غیر منصفانہ‘ قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی سیاست دان آسٹریلیا کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
برینڈن برن نے تسلیم کیا کہ حالیہ برسوں میں دنیا بھر کی طرح آسٹریلیا میں بھی یہود دشمنی میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، تاہم ان کا کہنا تھا کہ آسٹریلوی حکومت نے ملکی اور بین الاقوامی سطح پر ’یہودیوں سے نفرت‘ کے خلاف اقدامات میں نمایاں اضافہ کیا ہے۔














