وزیراعظم پاکستان کے مشیر برائے سیاسی امور سینیٹر رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ این ایف سی فارمولے میں تبدیلی کا فیصلہ ہو گیا ہے، پیپلز پارٹی سمیت اتحادی جماعتیں سر جوڑ کر بیٹھیں گی، اور وسائل کی تقسیم کا معاملہ از سر نو دیکھا جائےگا۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اس معاملے پر تمام اتحادیوں کو منایا جائےگا۔
مزید پڑھیں: وزیرخزانہ کا معاشی اصلاحات پرزور، این ایف سی پر جنوری تک پیش رفت کا اعلان
رانا ثنااللہ نے کہاکہ عمران خان ملک میں مسلح جدوجہد کرنے پر بضد ہیں، پی ٹی آئی کو چاہیے کہ جمہوری طریقے سے آگے بڑھے، جس سے معاملہ سلجھ بھی سکتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان نے ماضی میں بھی مسلح جدوجہد کرکے دیکھ لیا، اب اگر ایک بار پھر ان کی پارٹی ایسا کرےگی تو قانون کے مطابق نمٹا جائےگا۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان کی پارٹی میں بہت سے لوگ ایسے ہیں جو سمجھتے ہیں کہ مسلح جدوجہد مسئلے کا حل نہیں، لیکن عمران خان ہر فیصلہ خود کرتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ محمود اچکزئی اور علامہ راجا ناصر عباس کے ہاتھ میں کچھ نہیں۔ اگر فیصلے انہوں نے کرنے تھے تو عظمیٰ خان کے ذریعے جیل سے پیغام کیوں بھیجا گیا۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی نے عمران خان کی رہائی کے لیے دیگر صوبوں اور اوورسیز پاکستانیوں سے تعاون طلب کر لیا
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ملک میں کوئی سیاسی الائنس نہیں بن سکتا، کیوں کہ کوئی سیاسی جماعت عمران خان کی مسلح جدوجہد کی حمایت نہیں کرےگی۔













