عمران خان کو شدید نفسیاتی اذیت کا سامنا، ’ڈیتھ سیل‘ میں قید ہیں، بیٹوں کا دعویٰ

بدھ 17 دسمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سابق وزیرِاعظم اور بانی پاکستان تحریکِ انصاف عمران خان کے بیٹوں قاسم خان اور سلیمان خان نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے والد کو جیل میں ’ڈیتھ سیل‘ میں رکھا گیا ہے اور انہیں شدید نفسیاتی اذیت کا سامنا ہے۔ دونوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ موجودہ حالات میں شاید وہ اپنے والد کو دوبارہ کبھی نہ دیکھ سکیں۔

امریکی ٹیلی ویژن چینل ’اسکائی نیوز‘ کے پروگرام دی ورلڈ ود یلدا حکیم میں گفتگو کرتے ہوئے قاسم خان نے کہا کہ وہ گزشتہ کئی ماہ سے اپنے والد سے بات نہیں کر سکے، جو اگست 2023 سے جیل میں قید ہیں۔

قاسم خان کے مطابق عمران خان کو 2 سال سے زائد عرصے سے تنہائی کی کوٹھڑی میں رکھا گیا ہے، جہاں انہیں گندا پانی فراہم کیا جاتا ہے اور وہ ایسے قیدیوں کے درمیان ہیں جو ہیپاٹائٹس جیسے مرض میں مبتلا ہو کر دم توڑ رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے عمران خان کی مدد کے لیے ہم اسوقت صرف امریکا کی طرف دیکھ رہے ہیں، قاسم خان کا انٹرویو

قاسم خان نے کہا، ’حالات انتہائی خراب ہیں، گندگی ہے اور سب سے بڑھ کر یہ کہ انہیں مکمل طور پر انسانی رابطے سے محروم کر دیا گیا ہے۔ اب کسی راستے کی امید رکھنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ ہم ایمان اور حوصلہ رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں، مگر حالات مسلسل بدتر ہو رہے ہیں۔ ہمیں اب واقعی خدشہ ہے کہ شاید ہم انہیں دوبارہ کبھی نہ دیکھ سکیں۔‘

انہوں نے مزید الزام عائد کیا کہ عمران خان کو ’نفسیاتی تشدد‘ کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، یہاں تک کہ جیل کے اہلکاروں کو بھی ان سے بات کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی۔ عمران خان 2018 سے 2022 تک پاکستان کے وزیرِاعظم رہے۔

سلیمان خان نے کہا کہ ان کے والد کو روزانہ تقریباً 23 گھنٹے ایک ایسی کوٹھڑی میں رکھا جاتا ہے جسے ’ڈیتھ سیل‘ قرار دیا جا رہا ہے۔ ان کے مطابق جمعے کے روز فوج کے ایک ترجمان نے اعلان کیا کہ عمران خان کو باضابطہ طور پر مکمل تنہائی میں رکھا گیا ہے۔ سلیمان خان کا کہنا تھا کہ ان کے والد کو ایسے ’انتہائی ناقص حالات‘ میں رکھا گیا ہے جو کسی بھی قیدی کے لیے بین الاقوامی قوانین اور معیارات پر پورا نہیں اترتے۔

قبل ازیں رواں ماہ کے آغاز میں عمران خان کی بہن عظمیٰ خانم نے  بھی جیل میں ملاقات کے بعد کہا تھا کہ عمران خان کو قیدِ تنہائی اور شدید ذہنی دباؤ کا سامنا ہے، جبکہ ان کے اہلِ خانہ کا کہنا ہے کہ کئی ہفتوں تک ملاقات کی اجازت بھی نہیں دی گئی۔

یہ بھی پڑھیے عمران خان کے بیٹوں کی پاکستان آمد میں رکاوٹ، علیمہ خان نے سفارتی رویے پر سوال اٹھا دیے

قاسم خان نے کہا کہ ان کے والد کبھی کوئی ڈیل نہیں کریں گے اور نہ ہی اپنی جماعت کے دیگر رہنماؤں اور کارکنوں کو جیلوں میں سڑنے کے لیے چھوڑیں گے۔ ان کے بقول، ’وہ ان حالات میں بھی رہنے کو تیار ہیں کیونکہ اس طرح وہ اپنے مقصد، یعنی پاکستان سے کرپشن کے خاتمے، کی طرف بڑھ سکتے ہیں، جس کا وہ ہم سے بارہا ذکر کر چکے ہیں۔‘

دوسری جانب، منگل کے روز اسی پروگرام میں پاکستان کے وزیرِاعظم کے ترجمان مشرف زیدی نے ان الزامات کی تردید کی کہ عمران خان کو قیدِ تنہائی میں رکھا گیا ہے۔ انہوں نے اسکائی نیوز کو بتایا کہ عمران خان تقریباً 860 دن سے جیل میں ہیں اور اس دوران انہیں 870 ملاقاتیں ہو چکی ہیں، حالانکہ قواعد کے مطابق انہیں ہفتے میں ایک ملاقات کی اجازت ہوتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp