یورپی پارلیمنٹ نے منگل کو سعودی عرب اور یورپی یونین کے تعلقات کو ایک مکمل اسٹریٹیجک شراکت داری میں تبدیل کرنے کے لیے روڈ میپ کی منظوری دے دی ہے۔ سعودی عرب کی یورپی یونین میں سفیر حفیظہ الجدیعہ نے اس فیصلے کو دوطرفہ تعلقات کے ارتقا میں ایک اہم سنگ میل قرار دیا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق پارلیمنٹ کے اراکین نے سیاسی، اقتصادی اور سماجی سطح پر سعودی عرب کے ساتھ تعاون کو گہرا کرنے کی بھرپور حمایت کی، جس میں خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی اور سعودی عرب کے بڑھتے ہوئے جغرافیائی سیاسی کردار کو تسلیم کیا گیا۔
مزید پڑھیں: سعودی عرب میں غیر ملکیوں کے لیے زمین خریدنے کی راہ ہموار، کیا طریقہ کار ہوگا؟
رپورٹ میں سعودی عرب کے عالمی اور خطے میں امن و استحکام میں کردار کو بھی اجاگر کیا گیا، خاص طور پر غزہ، یوکرین اور یمن کے مسائل کے تناظر میں اور بحیرہ احمر میں سمندری تحفظ کے حوالے سے۔
رپورٹ میں سعودی عرب کی طرف سے امن مذاکرات کی میزبانی، جنگ بندی مذاکرات اور فلسطین اسرائیل تنازع کے حل میں 2 ریاستی فارمولے کی بحالی میں پیشقدمی کو نمایاں کیا گیا۔ اس کے علاوہ شام، سوڈان اور لبنان میں شمولیتی امن عمل میں سعودی کردار بھی اجاگر کیا گیا۔
روڈ میپ میں توانائی کی حفاظت، اقتصادی تنوع، انسانی حقوق کے مکالمے، علاقائی سفارتکاری اور ثقافتی تبادلے جیسے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کی تجاویز دی گئی ہیں۔ سعودی عرب کی وژن 2030 اصلاحات کے تحت اقتصادی ترقی، جدیدیت، موسمیاتی ایکشن اور خطے میں استحکام کے مواقع بڑھانے پر بھی زور دیا گیا ہے۔
یورپی پارلیمنٹ کے 417 ووٹوں سے منظور شدہ رپورٹ نے سعودی عرب کے ساتھ اسٹریٹیجک شراکت داری کے مذاکرات کی حمایت کی اور اسے اہم موقع قرار دیا۔ یورپی یونین نے پہلی بار سعودی تعلقات کے لیے ایک مختص رپورٹر بھی مقرر کیا ہے۔
سفیر حفیظہ الجدیعہ نے کہا کہ سعودی عرب اور یورپ کے درمیان تعاون کے نئے افق کھل رہے ہیں، جس سے صرف ہمارے ممالک بلکہ عالمی سطح پر ترقی، استحکام اور مواقع میں اضافہ ممکن ہوگا۔
مزید پڑھیں: ریفریجریٹر سے پہلے پانی ٹھنڈا کرنے کی سعودی صحرائی ایجاد کیا تھی؟
رپورٹ میں سعودی عرب کی توانائی کے شعبے میں روایتی شراکت داری اور مستقبل میں گرین انرجی قیادت کی اہمیت کو بھی سراہا گیا، خاص طور پر 2030 تک 4 ملین ٹن کلین ہائیڈروجن پیدا کرنے اور 2060 تک نیٹ زیرو کے ہدف کے حوالے سے۔
سعودی اصلاحات میں خواتین کی ورک فورس میں اضافے، مردانہ سرپرستی کے قوانین کے خاتمے اور نصاب میں اصلاحات کو بھی یورپی پارلیمنٹ نے تسلیم کیا۔ انسانی حقوق پر مکالمے کو بڑھانے اور ویزا سہولتوں کی تیز رفتار پیشرفت کے لیے بھی زور دیا گیا۔
رپورٹ میں سیاسی، سیکیورٹی اور انٹیلی جنس تعاون کو بھی مضبوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا تاکہ خطے اور عالمی سطح پر استحکام کو فروغ دیا جا سکے۔














