خیبر پختونخوا کے 2200 ارب بقایاجات کا دعویٰ بے بنیاد، وفاق نے 15 سال میں 8,404 ارب روپے جاری کیے، ریکارڈ سامنے آگیا

ہفتہ 20 دسمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی حکومت اور خیبر پختونخوا کے درمیان مالی تنازعہ ایک نئی شکل اختیار کر گیا ہے، جب وزارت خزانہ کے جاری کردہ تازہ اعداد و شمار نے واضح کیا ہے کہ گزشتہ 15 برسوں کے دوران وفاق صوبائی حکومت کو 8,404 ارب روپے سے زائد رقوم ادا کر چکا ہے۔ یہ معلومات ایسے وقت سامنے آئی ہیں جب وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی جانب سے وفاق پر 2200 ارب روپے کے بقایا جات روکنے کا دعویٰ بار بار کیا جا رہا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:خیبرپختوخوا واجبات: وفاقی حکام کا صوبائی حکومت کے مؤقف سے اتفاق

وفاقی حکومت کے مالیاتی ریکارڈ کے مطابق سن 2010 سے نومبر 2025 تک خیبر پختونخوا حکومت کو مختلف مدوں میں مجموعی طور پر 8,404 ارب روپے ادا کیے جا چکے ہیں۔ وزارت خزانہ کے مطابق این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبے کا 5,867 ارب روپے کا حصہ سو فیصد ادا کیا گیا، جبکہ یہ ادائیگیاں ہر 15 دن باقاعدگی سے ہوتی رہیں، اس لیے کسی قسم کے بقایا جات موجود نہیں۔

مزید بتایا گیا کہ دہشتگردی کے بوجھ کے پیش نظر خیبر پختونخوا کو اضافی ایک فیصد شیئر دیا گیا، جس کے تحت اب تک 705 ارب روپے صوبہ کو حاصل ہوئے۔ اسی طرح اسٹریٹ ٹرانسفرز کی مد میں صوبے کو 482.78 ارب روپے رائلٹی، جی ڈی ایس اور ایکسائز کی شکل میں دیے گئے۔

وفاق نے نئے ضم شدہ اضلاع کے لیے 2019 سے اب تک 704 ارب روپے منتقل کیے جبکہ آئی ڈی پیز کے لیے صوبے کو 117.166 ارب روپے اضافی فراہم کیے گئے۔ ترقیاتی منصوبوں کے سلسلے میں پی ایس ڈی پی کے تحت 115 ارب روپے کی رقم جاری کی گئی۔

علاوہ ازیں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے 2016 سے 2025 تک 481.433 ارب روپے صوبے کے عوام کو پہنچائے گئے۔

وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ پی ایس ڈی پی فنڈز کسی صوبے کے لیے واجب الادا نہیں ہوتے، بلکہ منصوبوں کی پیش رفت اور کارکردگی سے جڑے ہوتے ہیں۔ ایسے منصوبوں میں جہاں پیش رفت نہ ہو یا کام مکمل نہ کیا گیا ہو، وہاں رقم کا اجرا خودکار نہیں ہوتا۔

یہ بھی پڑھیں:آئی ایم ایف کی جانب سے جاری 1.2 ارب ڈالر اسٹیٹ بینک آف پاکستان میں منتقل

حکام اور مالی ماہرین کے مطابق یہ اعداد و شمار اُس بیانیے کی مکمل تردید کرتے ہیں کہ وفاق خیبر پختونخوا کے مالی حقوق روک رہا ہے۔ حکومتی ترجمانوں کے مطابق وفاق این ایف سی سسٹم کو مزید موثر بنانے کے لیے فعال اقدامات کر رہا ہے جن میں 11ویں این ایف سی کی تشکیل اور صوبوں سے مشاورت شامل ہے۔

وزارت خزانہ کے مطابق خیبر پختونخوا کو سلامتی، بحالی، انضمام اور ترقی کے چیلنجز میں شفاف اور منصفانہ مالی معاونت فراہم کرنا وفاق کی اولین ترجیح ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

پی ٹی آئی چیئرمین نے وزیراعظم سے ملاقات اور مذاکرات کے دعوے کی تردید کر دی

تھائی لینڈ اور کمبوڈیا میں فوری جنگ بندی پر اتفاق

زمین کے اندر چھپا پانی، وہ راز جس نے دنیا کو عالمگیر آگ سے بچایا

ڈھاکا ایئرپورٹ: دھند کے باعث پروازوں کا نظام متاثر، متعدد بین الاقوامی پروازیں متبادل ہوائی اڈوں پر منتقل

محترمہ بے نظیر بھٹو کی 18ویں برسی، گڑھی خدا بخش میں بھٹو اور زرداری خاندان کی حاضری

ویڈیو

پی آئی اے نجکاری: ماضی میں پرائیوٹائز ہونے والے ادارے بہتر ہوئے یا بدتر؟

کیا پی ٹی آئی کے اندرونی اختلافات مذاکرات کی راہ میں رکاوٹ ہیں؟

یو اے ای کے صدر کا دورہ پاکستانی معیشت کے لیے اچھی خبر، حکومت کا عمران خان کے ساتھ ممکنہ معاہدہ

کالم / تجزیہ

پی آئی اے کی نجکاری، راست اقدام

منیر نیازی سے آخری ملاقات

فقیہ، عقل اور فلسفی