آتش بازی: بیماروں خصوصاً مائسو فونیا کے شکار افراد کے لیے ایک مشکل لمحہ

جمعہ 26 دسمبر 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

خوشی کے مواقع یا سماجی تقاریب کے دوران ہونے والے شور خصوصاً آتش بازی کے زور دار دھماکے و تیز روشنی کے مناظر یا ہوائی فائرنگ کی آوازیں بہت سے لوگوں کے لیے خوشی کا باعث ہوتے ہیں لیکن مائسو فونیا یا آوازوں کے حساسیت رکھنے والے افراد کے لیے یہ ایک انتہائی پریشان کن تجربہ ہو سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اگر آپ کو بھی پڑوس کا شور بہت پریشان کرتا ہے تو یہ خبر آپ کے لیے ہے؟

مائسو فونیا ایک ایسی حالت ہے جس میں کچھ مخصوص آوازیں، جیسے چبانا، سانس لینا، چھینکنا یا اچانک دھماکے، کسی شخص کے لیے ناقابل برداشت ہو جاتی ہیں۔

مائسو فونیا برطانیہ میں بھی کافی عام ہے۔ سنہ 2023 میں کنگز کالج لندن اور آکسفورڈ یونیورسٹی کے محققین نے پایا کہ تقریباً ہر 5 میں سے ایک شخص اس کا شکار ہے۔

شوروغوغا والی ایسی تقاریب میں وقت گزارنا جسمانی اور ذہنی طور پر چیلنجنگ ہوتا ہے۔ یہ غیر قابو پانے والی غصے کی کیفیت پیدا کر دیتا ہے یا فوری رونے کی حالت آ جاتی ہے اور لڑائی یا فرار کا احساس پیدا ہوتا ہے۔

مزید پڑھیے: آوازیں سننا ذہنی بیماری یا روحانی رابطہ؟

متاثرہ افراد ان آوازوں کو صرف عام شور نہیں بلکہ خطرے یا شدید دباؤ کے طور پر محسوس کرتے ہیں جس کے نتیجے میں جسمانی اور ذہنی تناؤ، اضطراب یا خوف پیدا ہو سکتا ہے۔

آتش بازی کے دوران زور دار دھماکوں، روشنیوں اور بھیڑ کی شور و غوغا کی وجہ سے مائسو فونیا کے شکار افراد شدید اضطراب یا خوف میں مبتلا ہو سکتے ہیں۔

وہ اکثر کانوں میں پلگز، ہیڈفون یا شور کو کم کرنے والے آلات استعمال کرتے ہیں تاکہ خود کو محفوظ رکھ سکیں۔

مزید پڑھیں: کانوں میں غیر حقیقی آوازیں، کن غذاؤں سے مسئلہ حل ہوسکتا ہے؟

کچھ لوگ بڑے دھماکوں یا شور والے ماحول سے بچنے کے لیے اپنے کمرے میں چلے جاتے ہیں یا سماجی تقریبات سے دور رہتے ہیں۔

کلینیکل سائیکولوجسٹ ڈاکٹر جین گریگوری نے بی بی سی کے ایک پروگرام میں بتایا کہ اس مسئلے سے نپٹنے کے لیے تکنیکیں مؤثر ہو سکتی ہیں۔

تصور بدلیں

متاثر کرنے والی آواز کو کسی دوسری چیز سے جوڑنے کی کوشش کریں جیسے کسی کے سلوپ کرنے کی آواز کو سنک میں پانی کے بہاؤ کے طور پر تصور کریں۔

مقابلہ بنائیں

آواز کرنے والے کی نقل کر کے اسے مقابلے میں تبدیل کریں جیسے اگر کوئی زور سے چبانے لگا تو آپ بھی اسی انداز میں کریں۔

منظرنامہ تخلیق کریں

آواز کرنے والے کی حرکت کے پیچھے کوئی وجہ تصور کریں جیسے وہ بیمار ہیں یا اداس ہیں۔ اس طرح آواز کی تعبیر بدل جاتی ہے اور یہ کم پریشان کن محسوس ہوتی ہے۔ علاوہ ازیں دماغ کو سرگرمی میں مشغول کریں جیسے گیمز یا سانس کی مشقیں تاکہ شور پر توجہ کم ہو۔

یہ بھی پڑھیے:  چڑیوں کی چہچہاہٹ کس بات پر چڑ گئی، ہماری صبحیں اب اتنی بے رونق کیوں؟

مائسو فونیا کے شکار افراد کے لیے یہ چھوٹے چھوٹے طریقے سماجی تقریبات میں ہونے والے شوروغوغا کو سہل بنانے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔

دیگر افراد جو ایسے شوروغوغے سے پریشانی کا شکار ہوسکتے ہیں

واضح رہے کہ فائر ورکس کے دوران صرف مائسو فونیا کے شکار افراد ہی نہیں بلکہ کمزور دل، ہائی بلڈ پریشر، دمہ یا دیگر سانس کی بیماریوں، بزرگ اور شدید بیمار افراد کے لیے بھی خطرے سے دوچار رہتے ہیں خصوصاً اگر ان کا گھر یا رہائش ایسی جگہ کے قریب ہو جہاں آتش بازی ہو رہی ہو۔

زور دار دھماکے اچانک دل کی دھڑکن تیز کر سکتے ہیں، بلڈ پریشر بڑھا سکتے ہیں اور سانس کے مسائل پیدا کر سکتے ہیں جس سے دل کے مریض اور سانس کی بیماریوں والے افراد متاثر ہو سکتے ہیں۔

بزرگ افراد یا بیمار لوگ اچانک شور اور روشنی کی وجہ سے اضطراب یا خوف کا شکار بھی ہو جاتے ہیں جو ان کی صحت پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان ذہنی صحت کے معاملے میں ترقی یافتہ ممالک سے بہتر، لیکن کیسے؟

ماہرین مشورہ دیتے ہیں کہ ایسے افراد گھر کے اندر رہیں، کھڑکیاں بند کریں اور ضرورت پڑنے پر کانوں میں پلگز یا ہیڈفون استعمال کریں تاکہ فائر ورک کے شور سے ہونے والے جسمانی اور ذہنی دباؤ کو کم کیا جا سکے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

قومی ایئرلائن کی پرائیوٹائزیشن، فوجی فرٹیلائزر کی شمولیت کامیاب نجکاری کے لیے اہم

ریاض سیزن میں ‘فلائنگ اوور سعودی’ کا آغاز، حسین مناظر کی فضائی سیر کی سہولت

اسرائیل خودساختہ صومالی لینڈ کو آزاد ریاست تسلیم کرنے والا پہلا ملک بن گیا

بھارت: بیوفائی کے شبے میں شوہر نے بیوی کو آگ میں جھونک دیا، بیٹی بچ گئی

تائیوان کو اسلحہ فروخت کرنے پر چین کی جانب سے امریکی دفاعی کمپنیوں، عہدیداروں پر پابندی

ویڈیو

کیا پی ٹی آئی کے اندرونی اختلافات مذاکرات کی راہ میں رکاوٹ ہیں؟

یو اے ای کے صدر کا دورہ پاکستانی معیشت کے لیے اچھی خبر، حکومت کا عمران خان کے ساتھ ممکنہ معاہدہ

پاکستان اور امارات کا مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق، اماراتی صدر محمد بن زاید النہیان دورہ پاکستان کے بعد واپس روانہ

کالم / تجزیہ

منیر نیازی سے آخری ملاقات

فقیہ، عقل اور فلسفی

پی آئی اے کی نجکاری ، چند اہم پہلو