حالیہ برسوں میں کاروبار کو آنلائن میڈیم کی طرف منتقل کرنے میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ پوری دنیا اور خصوصا پاکستان میں کورنا وبا کے دوران آنلائن شاپنگ اور ای کامرس کی طرف لوگوں کا رجحان بڑھتا گیا اور اب بہت سے لوگ آنلائن کاروبار اور آنلا ئن شاپنگ کو ترجیح دیتے ہیں ۔ اگرچہ اس نے بہت سے لوگوں کی زندگی کو آسان بنا دیا ہے وہی اس کے ساتھ ساتھ آنلا ئن فراڈ کے لئے راستہ ہموار کردیا ہے۔ آنلائن کاروبار کی سہولت دینے والے پلیٹ فارمز نے جہاں لوگوں کا اعتماد حاصل کیا وہی بہت سے آنلائن کاروبار بدقسمتی سے لوگوں کی امیدوں پر پورا نہیں اتر سکے ۔
بہت سے آنلائن کاروبار چلانے والوں کے خلاف سوشل میڈیا صارفین اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ غیر اخلاقی طریقوں کا استعمال کرتے ہوئے صارفین کو دھوکہ دینا اب معمول بن چکا ہے جس میں صارفین کو کم معیار کی مصنوعات بھیجنا عام سی بات لگتی ہے۔ صارفین انٹرنیٹ کے ذریعے ہونے والے فراڈ سے بچنے اور اس کے خلاف آواز اٹھانے کے لئے بھی سوشل میڈیا کا سہارا لے لیا ہے ۔
پاکستان میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم فیس بک پر صارفین نے وائس آف کسٹمرز کے نام سے ایک کمیونٹی بنا ئی ہے جہاں صارفین اپنے ساتھ ہونے والے آنلائن فراڈ کے حوالے سے پوسٹ کرتے ہیں اور ساتھ ساتھ اپنے ساتھی گروپ ممبرز کو اس کاروبار کے حوالے سے خبردار بھی کرتے ہیں۔ وائس آف کسٹمرز کی خاصیت یہ ہے کہ آ پ اس آنلائن کاروبار یا سروس کو مینشن کر کے اپنی رقم کی واپسی یا پھر ان کی ناقص سروس کے بدلے ہونے والے نقصان کا ازالہ کرنے کا مطالبہ بھی کر سکتے ہیں۔
اس گروپ میں ہونے والی پوسٹس مختلف نوعیت کی ہوتی ہیں جن میں صارفین تصاویر کے ساتھ اپنے مسائل شئیر کرتے ہیں اور انہوں نے منگوایا تھا اور موصول ہوا اس کا موازانہ کرتے ہوئے بھی نظر آتے ہیں۔ اس گروپ کی خا صیت یہ ہے کہ گروپ کے ایڈمن اور ممبران آپکے ساتھ ہونے والے آنلائن فراڈ سے کیسے نمٹنا ہے اور اپنی شکایت متعلقہ افراد تک کیسے پہنچانی ہے اس میں آپکی رہنمائی بھی کرتے ہیں۔
صارفین کا کہنا ہے کہ اس گروپ کا معاشرہ پر ایک مثبت اثر پڑ رہا ہے جہاں اس گروپ میں آنلائن ریویوز کے زریعے ان کاروبار کو چلانے والے افراد کو ان کی مصنوعات اور خدمات کے لئے جوابدہ ٹہرا سکتے ہیں اور اسی کے ساتھ اس بات کو بھی یقینی بنایا جا سکتا ہے کہ ان آنلائن کاروبار کو چلانے والوں کا اس بات کا اندازہ ہوجا نا چاہئے کہ صارفین ان پر نظر رکھے ہوئے ہیں اس لئے انکو اپنی مصنوعات کے معیار کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔ سوشل میڈیا صارفین کا یہ بھی کہنا ہے کہ ان گروپس میں پوسٹ کئے جانے والے ریویوز آنلائن خریداری کے فیصلوں کو بہت زیادہ متاثرکرتے ہیں کیونکہ خریداری کا فیصلہ کرتے ہوئے دوسروں کی رائے پر بھروسہ کیا جاتا ہے۔ اس گروپ کا استعمال نہ صرف آنلائن خریداری کے لئے کیا جا تا ہے بلکہ اس کے علاوہ اہم سماجی اور سیاسی صورتحال پر اپنے خیالات کا اظہار کے لئے بھی کیا جاتا ہے جسم میں ملک معاشی حالات پر گفتگو سر فہرست ہے۔ ملک میں حالیہ مہنگائی کی لہر کی وجہ سے پریشان صارفین نے حکومت کی جانب سے ملنے والے سستے آٹے کے ناقص معیار کو طنز نشانہ بناتے ہوئے لکھا کہ ـسستا آٹا، عوام کے ساتھ ایک اور مذاق، کوالٹی اور رنگ ملاحظہ فرمائیں۔
شکایات کے ساتھ ساتھ اس گروپ میں صارفین ایک دوسرے سے مشورے لیتے ہوئے بھی نظر آتے ہیں ، ڈالر کی اونچی اوڑان سے پریشان ایک صارف حمزہ احمد نے ساتھی ممبرز سے مشورہ لیتے ہوئے پوسٹ کیا کہ جیسا کہ وائز ڈالر کو روپے میں نکالنے کی سہولت نہیں دے رہا ، تو کیا پاکستان میں ڈالر کو روپے میں حاصل کرنے کا کوئی اور طریقہ ہے؟ ان کی اس پوسٹ کے جواب میں بہت سے سوشل میڈیا صارفین نے انکو مشورہ دیا اور ان کی مشکل کو حل کردیا۔
صارفین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں آنلائن خریداری کرتے ہوئے فراڈ سے بچنے کے لئے چوکنا رہنا بہت ضروری ہے یہی وجہ ہے کہ لوگ وا ئس آف کسٹمرز سے جیسے گروپس کاحصہ بنتے ہیں اور اپنے مدد آپ کی تحت لوگوں کے تجربات سے سیکھتے ہوئے ضروری احتیاتی تدابیر اختیار کرسکتے ہیں۔ سوشل میڈیا پر ان کاروبار کے حوالے سے یہی ریویوز ڈیجیٹل دنیا کو خریداری کے حوالے سے صارفین کے لئے محفوظ بنا سکتے ہیں۔