وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ 9 مئی ملکی تاریخ کا تاریک دن ہے اور اس روز فوجی تنصیبات اور سول املاک پر حملہ کرنے والے، اکسانے والے، ہدایات دینے والے اور منصوبہ بندی کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں۔
گورنر ہاؤس پشاور میں سیاسی قائدین کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پوری قوم نے عمران نیازی کا مکروہ چہرہ اور دوغلا پن دیکھ لیا ہے کیوں کہ اس نے پہلے اپنی حکومت ہٹانے کی سازش کا جس پر الزام لگایا تھا اب اسی سے آج مدد مانگ رہا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے ریڈیو پاکستان کی عمارت کا دورہ کیا ہے اور وہاں کی صورتحال دیکھ کر انتہائی افسوس ہوا ہے کیوں کہ اس طرح کی کارروائیاں تو دہشت گرد کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں سول املاک اور فوجی تنصیبات کو نقصان پہنچایا گیا اور عمران نیازی کے حکم پر جتھوں نے یہ شرپسندی کی۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ان واقعات کا ہمارے معاشرے پر گہرا اثر ہوا ہے، 75 سال میں کسی کو اس طرح کرنے کی جرأت نہیں ہوئی حالاں کہ ملک میں بڑے بڑے واقعات اور حادثات ہوئے لیکن تحمل، بردباری اور برداشت سے ان حادثات سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹا گیا۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتیں احتجاج کرتی ہیں لیکن ان کا احتجاج پرامن ہوتا ہے اور کبھی کسی نے فوجی تنصیبات پر اس طرح حملے نہیں کیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سول املاک پر حملے کرنے والوں کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت کارروائی ہو گی اور انہیں شواہد کے ساتھ کٹہرے میں کھڑا کیا جائے گا جبکہ فوجی تنصیبات پر حملے کرنے والوں کے خلاف کارروائی کے لیے آئین نے افواج پاکستان کو جو اختیار دیا ہے اس کے تحت کارروائی کی جائے گی اور اس سلسلے میں پارلیمان میں قرارداد منظور ہو چکی ہے۔
قبل ازیں وزیراعظم نے ریڈیو پاکستان پشاور کے دورے کے موقع پر وزیر اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب کو ہدایت کی کہ ریڈیو پاکستان کی متاثرہ عمارت کی فوری بحالی کے لیے اقدامات کریں۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تاریخی اور قومی ورثے کو جلا دینا حب الوطنی نہیں ایسا کرنے والوں کو قانون کے مطابق سزا ملے گی تاکہ آئندہ کوئی ایسی ہمت نہ کرسکے۔
وزیراعظم نے کہا کہ آج ہم سب ریڈیو پاکستان کی تاریخی عمارت کو دیکھ کر دکھی ہیں کیوں کہ اس عمارت میں پاکستان بننے سے پہلے ریڈیو کاسیٹ اپ موجود تھا اور یہیں سے لاہور کی طرح 13 اور 14 اگست 1947 کی درمیانی شب آزادی کی صدائیں بلند ہوئیں اور پوری دنیا کو اس تاریخی مرکز سے قائد اعظم کی عظیم جدوجہد اور لاکھوں مسلمانوں کی قربانیوں کے نتیجے میں پاکستان کے معرض وجود میں آنے کی نوید سنائی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ 9 اور 10 مئی کے دوران جو دلخراش واقعات رونما ہوئے اس نے پاکستان میں بسنے والے 23 کروڑ عوام کو شدید دلی صدمہ پہنچایا اور غم و غصے کی ایک شدید لہر پورے پاکستان میں دوڑ گئی۔ انہوں نے کہا کہ جس سینٹر سے پاکستان بننے کی نوید سنائی گئی اسے راکھ کا ڈھیر بنادینے سے بڑھ کر ملک دشمنی نہیں ہوسکتی۔
مریم اورنگزیب ، ڈی جی ریڈیو پاکستان طاہر حسن نے بھی اس موقع پر خطاب کیا اور ریڈیو پاکستان کو 9 اور 10 مئی کوبلوائیوں کے ہاتھوں پہنچنے والے نقصان اور بحالی کے کاموں پر بریفنگ دی۔
اس موقع پر گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی، نگران وزیراعلیٰ اعظم خان، وفاقی وزرا رانا ثناء اللہ، اسحاق ڈار، احسن اقبال ، مشیر امیر مقام اور دیگر بھی موجود تھے۔