انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے چیئرمین عمران خان کے خاکروب سے ضمانتی مچلکے لینے سے انکار کر دیا۔
عمران خان کے ذاتی خاکروب مقدمہ نمبر23 /1271 گلبرگ، 96/23 سرور روڈ اور 768/23 تھانہ شادمان میں درج مقدمہ میں ضمانتی مچلکے جمع کرانے آیا تو عدالت نے ان سے عمران خان کے ضمانتی مچلکے لینے سے انکار کر دیا۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو جناح ہاؤس حملہ کیس اورعسکری ٹاور حلمہ کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی کی عدلت کے جج اعجاز احمد بٹر نے کی۔
سماعت کے دوران پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے چیئرمین عمران خان کے ذاتی خاکروب عدالت کے روبرو پیش ہوئے اور استدعا کی کہ عمران خان نے عدالت نے جو ضمانتی مچلکے طلب کیے ہیں وہ یہ رقم نقد جمع کرانے کو تیار ہیں۔
اس پر جج اعجاز احمد بٹر نے خاکروب شیروز سے استفسار کیا کہ آپ کیا کرتے ہوتو شیروز نے بتایا کہ وہ عمران خان کے گھر میں خاکروب کا کام کرتے ہیں۔
اس پر انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج نے کہا کہ آپ مچلکے جمع کرانے آئے ہیں میں آپ کی طرف سے جمع کرائے جانے والے یہ مچلکے کیسے منظور کر لوں؟ کل کو عمران خان عدالت میں نہ آیا تو کیا تم ذمہ دار ہو گے؟
عدالت کے اس استفسار پر ضمانتی شیروزمکمل خاموش ہو گیا اور ذمہ داری لینے سے کترانے لگا۔ اس پر انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ضمانتی کی جانب سے ذمہ داری نہ لینے پر عمران خان کے مچلکے منظور کرنے سے انکار کر دیا۔
واضح رہے کہ عدالت نے تین مقدمات میں پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی ) کے چیئرمین عمران خان سے لاکھ لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا تھا ۔