سابق وفاقی وزیر اور تحریک انصاف کے رہنما خسرو بختیار نے بھی پاکستان تحریک انصاف سے دوری اختیار کر لی۔ سوشل میڈیا پر جاری اپنے ویڈیو پیغام میں خسرو بختیار نے کہا کہ ’ایک سال قبل پارٹی کی اعلیٰ اور صف اول کی قیادت کے سامنے واشگاف الفاظ میں کہا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کی قومی اداروں کے ساتھ محاذ آرائی کی پالسی پارٹی کے لیے نقصان دہ ثابت ہوگی‘۔
خسرو بختیار کا کہنا تھا کہ ’اسی لیے میں نے تحریک انصاف کی سیاست اور اہم عہدوں یعنی کور کمیٹی کی ممبر شپ اور جنوبی پنجاب کی پارٹی صدارت سے دوری اختیار کر لی تھی‘۔
خسرو بختیار نے مزید کہا کہ’ اب 9 مئی کے دل سوز واقعات نے مجھے مجبور کر دیا ہے کہ میں تحریک انصاف کے سیاسی فلسفے سے دور ہو جاؤں اور میں اس سیاسی فلسفے کے ساتھ نہیں چل سکتا، میرا 25 سالہ سیاسی تجربہ جو مقامی، صوبائی اور قومی منصوبوں کے فرائض ادا کرنے پر محیط ہے اور اسی بنا پر مجھے پورا یقین ہے کہ اب پاکستان کا مستقبل تقسیم، بٹوارے اور محاذ آرائی کی سیاسست میں ہر گز نہیں ہے‘۔