پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی القادر ٹرسٹ کرپشن کیس میں گرفتاری کے بعد جناح ہاؤس لاہور میں ہونے والی توڑ پھوڑ کی تحقیقات کے لیے محکمہ داخلہ پنجاب نے مزید 4 جے آئی ٹیز تشکیل دے دی ہیں۔
محکمہ داخلہ پنجاب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق جے آئی ٹیز جناح ہاؤس حملہ کیس کے مختلف مقدمات کی تفتیش کریں گی۔ ایک جے آئی ٹی کی کنونیئر ایس ایس پی انویسٹی گیشن انوش مسعود کو مقرر کیا گیا ہے جو گلبرگ میں درج مقدمہ کی تفتیش کرے گی۔
اس کے علاوہ 2 جےآئی ٹیز کی سربراہی ایس پی رضا تنویرکریں گے اور یہ جے آئی ٹیز مغلپورہ اورسرور روڈ تھانا میں دج مقدمات کی تفتیشں کریں گی۔
دوسری جانب ایس پی انویسٹی گیشن صدر ڈویژن لاہور عبدالحنان کو بھی ایک جے آئی ٹی کا سربراہ بنایا گیا ہے جو پولیس اسٹیشن گلبرگ لاہور میں درج مقدمے کی تفتیش کریں گے۔
واضح رہے کہ جناح ہاؤس میں توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کےکیسز کی تفتیش کے لیے بنائی گئی جے آئی ٹیز کی تعداد 5 ہوگئی۔
اس سے قبل محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے بنائی گئی پانچویں جے آئی ٹی کی سربراہی ایس پی انویسٹی گیشن اقبال ٹاؤن عقیلہ نیازی نقوی کو سونپی گئی ہے۔
یہاں یہ بھی یاد رہے کہ رواں ہفتے کے آغاز میں ایک فوجی عدالت نے 9 مئی کو کور کمانڈر کی رہائش گاہ جناح ہاؤس پر حملے میں ملوث افراد کے خلاف مقدمے کی سماعت شروع کی تھی۔
لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے مذکورہ پرتشدد واقعے میں ملوث 16 افراد کو فوج کے حوالے کرنے کا حکم دیا تھا، جس کے بعد کور کمانڈر کی سرکاری رہائش گاہ جناح ہاؤس پر حملہ کرنے والوں کو فوجی عدالت میں پیش کیا گیا۔
کمانڈنگ آفیسر نے فوجی قانون کے تحت 16 مشتبہ افراد کو حراست میں لینے کی درخواست کی۔ عدالت نے درخواست منظور کرتے ہوئے مجرموں کو فوج کے حوالے کرنے کا حکم دیا۔
عدالتی فیصلے کے مطابق، استغاثہ نے کمانڈر کی درخواست کی مخالفت نہیں کی، جس کی وجہ سے عدالت نے کیمپ جیل کے سپرنٹنڈنٹ کو ہدایت کی کہ وہ 16 قیدیوں کو مزید کارروائی کے لیے کمانڈر کے پاس منتقل کرے۔
سابق رکن صوبائی اسمبلی میاں اکرم عثمان سمیت 16 مدعا علیہان کو 1952 کے آرمی ایکٹ کے تحت مقدمے کا سامنا ہے۔