پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کرپشن کیس میں گرفتاری کے بعد پیش آنے والے واقعات میں نامزد ملزمان کے گرد گھیرا تنگ کر دیا گیا ہے اور اسی تناظر میں سابق سینیئر وزیر پنجاب اسلم اقبال کے بڑے بھائی کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق میاں اکرم اقبال کو ڈی ایس پی سی آئی اے کینٹ نے سمن آباد سے گرفتار کیا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ میاں اکرم اقبال کی گرفتاری گھر میں کیمرے لگوانے کے دوران ہوئی اور اب میاں اسلم اقبال کی گرفتاری کے لیے بھی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
میاں اسلم اقبال کے خلاف تھانہ سرور روڈ میں دہشت گردی و قتل کا مقدمہ درج ہے۔
واضح رہے کہ عمران خان کی کرپش کیس میں گرفتاری کے بعد تحریک انصاف کی جانب سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا اور اس دوران کچھ اہم املاک پر بھی دھاوا بولتے ہوئے توڑ پھوڑ کی گئی تھی جس کی پاداش میں پی ٹی آئی کے اہم رہنماؤں سمیت سینکڑوں کارکنان گرفتار ہیں۔
یہ بھی یاد رہے کہ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ احتجاج کی آڑ میں جن افراد نے فوجی املاک اور شہدا کی یادگاروں کو نقصان پہنچایا ہے ان کے مقدمات فوجی عدالتوں میں چلائے جائیں گے جبکہ دیگر افراد کے کیسز انسداد دہشت گردی کی عدالتوں میں چلیں گے۔