بلوچستان سے تعلق رکھنے والے نوابزادہ سراج رئیسانی شہید کے فرزند نوابزادہ میر جمال خان رئیسانی نے کہا ہے کہ 9 مئی کے واقعات نے بلوچستان پر گہرے اثرات مرتب کیے ہیں۔
اسلام آباد میں علی مدد جتک کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دشمن نے ہمیں چاروں طرف سے گھیرا ہوا ہے اور ہمارے نوجوانوں کو ریاست کے خلاف استعمال کرنے کے لیے ان کی برین واشنگ کی جا رہی ہے۔
نوابزادہ میر جمال رئیسانی کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے لوگوں کی وطن کے لیے بہت قربانیاں ہیں اور اس صوبے کو شہیدوں کی سرزمین کہا جاتا ہے۔ میں نے اپنے دادا، اپنے والد، اپنے چچا اور بڑے بھائیوں کے جنازے اپنے کندھوں سے اٹھائے۔ ان فرسودہ حالات میں بھی ہمارے دلوں سے پاکستان کے لیے محبت کو کم نہیں کیا جاسکتا۔
ہم اداروں اور شہدا کی قدر کریں تو دشمن بال بیکا نہیں کر سکتا
انہوں نے کہا کہ اگر ہم اپنے اداروں اور شہدا کی قدر کریں تو دشمن ہمارا بال بھی بیکا نہیں کر سکتا۔ ملک کے اندرونی اور بیرونی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے پاک فوج نے جو کردار ادا کیا وہ قابل تعریف ہے۔
نوابزادہ میر جمال رئیسانی نے کہا کہ ہمارے اداروں نے دہشت گردوں کو پکڑا اور ان سے پتہ چلا ہے کہ دشمن نوجوانوں کو ورغلا رہا ہے۔ ریاست پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے اور نوجوانوں کو پیسے دیے جا رہے ہیں کہ آپ ریاست کے خلاف لڑیں۔
انہوں نے کہا کہ میں نوجوانوں کو کہنا چاہتا ہوں کہ 9 مئی کے واقعات سے دشمن کو موقع ملا ہے مگر ہم یہ اجازت کبھی نہیں دیں گے کہ کوئی بھی اس سے فائدہ اٹھائے۔
بیرونی عناصر کو پیغام ہے کہ ہم افواج پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں
ان کا کہنا تھا کہ میں بیرونی عناصر کو آج پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ہم افواج پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ میں بلوچ تنظیموں سے یہ سوال کرنا چاہتا ہوں کہ آپ تو کہتے ہیں کہ آپ بلوچستان کی غیرت کے ٹھیکیدار ہیں اور تبدیلی لائیں گے مگر آج بلوچ کو بلوچ سے کیوں لڑایا جا رہا ہے۔ خواتین کو ظلط استعمال کرنا بلوچ روایات کے خلاف ہے۔
نوابزادہ میر جمال رئیسانی نے کہا کہ جو لوگ ریاست کے سامنے سرنڈر کر رہے ہیں یہ خوش آئند ہے کیوں کہ ریاست ایک ماں ہوتی ہے اور اولاد سے جو بھی غطلیاں ہوں وہ ماں معاف کر دیتی ہے۔ ساتھ ہی میں ریاست سے بھی اپیل کروں گا کہ علاقائی ترقی کے لیے کردار ادا کیا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان ہمارا صوبہ اور پاکستان ہمارا ملک ہے۔ بلوچستان میں جو لوگ شہید ہوئے ان کے لواحقین کی آواز بننے کے لیے شہدا فورم بنانے کا فیصلہ کیا ہے جس سے ان کی مدد بھی کی جائے گی۔