ایران 7 سال کی بندش کے بعد آج منگل 6 جون کو سعودی عرب میں اپنا سفارت خانہ دوبارہ کھولنے جا رہا ہے، ایران کی وزارت خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ مارچ میں چین کی ثالثی کے نتیجے میں سعودی عرب اور ایران کے درمیان طے پاجانے والے معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے منگل کو سعودیہ میں ایران کا سفارتی مشن اپنا کام شروع کر دے گا۔
سعودیہ میں علی رضا عنایتی سفیر ہوں گے: ایرانی وزارت خارجہ کی تصدیق
ایرانی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ منگل کو سعودی حکام کی جانب سے بے دخل کیا گیا ایران کا سفارتی مشن علی رضا عنایتی کی قیادت میں واپس سعودی عرب جائے گا وہ اس سے قبل کویت میں ایران کے سفیر رہ چکے ہیں۔
تہران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی نے پیر کو اپنے ایک بیان میں سعودی عرب میں سفارت خانہ دوبارہ کھولنے کا اعلان کرتے ہوئے ریاض میں سفارتی ذرائع کے حوالے سے آنے والی خبروں کی تصدیق کر دی ہے۔
ناصر کنانی کا کہنا ہے کہ ریاض میں ایران کا سفارت خانہ، جدہ میں اس کا قونصل خانہ اور اسلامی تعاون تنظیم(او آئی سی) میں اس کا نمائندہ دفتر ‘منگل اور بدھ کو باضابطہ طور پر دوبارہ کھول دئیے جائیں گے ۔
سفارتی ذرائع نے قبل ازیں ایک غیر ملکی خبر رساں ادارے کو بتایا تھا کہ افتتاحی تقریب منگل کو مقامی وقت کے مطابق شام 600 بجے سعودی عرب میں نئے تعینات ہونے والے ایرانی سفیر کی موجودگی میں ہوگی۔
اس سے قبل ایرانی میڈیا نے گزشتہ ماہ یہ خبریں شائع کی تھیں کہ علی رضا عنایتی کو اسلامی جمہوریہ ایران کا سعودی عرب میں سفیر تعینات کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:سعودی۔ایران تعلقات کی بحالی پاکستان کے لیے اچھی خبر کیوں؟
ایرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق علی رضا عنایتی اس سے قبل وزیر خارجہ کے معاون اور وزارت خارجہ میں خلیجی امور کے ڈائریکٹر جنرل کے طور پر بھی کام کر چکے ہیں۔
برسوں کے اختلاف کے بعد 10 مارچ کو مشرق وسطیٰ کی دو بڑی ریاستوں سعودی عرب اور ایران نے چین کی ثالثی میں تعلقات کی بحالی کے مفاہمتی معاہدے پر دستخط کیے تھے ۔
واضح رہے کہ اس معاہدے کے بعد سعودی عرب نے تہران کے اتحادی شام کے ساتھ بھی اپنے تعلقات بحال کیے ہیں اور یمن میں امن کے لیے بھی کوششیں تیز کر دی ہیں،جہاں سعودی عرب برسوں سے ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں کے خلاف فوجی اتحاد کی قیادت کر رہا ہے ۔