وفاقی ترقیاتی ادارے سی ڈی اے کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف کے سابق ممبران اسمبلی سے رہائش گاہیں خالی کرانے کیلئے پارلیمنٹ لاجز میں آپریشن کلین اپ جاری ہے۔
اسسٹنٹ کمشنر اور مجسٹریٹ کی موجودگی میں لاجز کے تالے توڑے جا رہے ہیں، انتطامیہ نے سابق رکن قومی اسمبلی فرخ حبیب ، ظہور احمد قریشی اور شاہد خٹک کی رہائش گاہ کا تالا توڑ کر سامان باہر پھنک دیا۔
لاجز مقیم میں 8 مستعفی اراکین نے چابیاں سی ڈی اے حکام کے حوالے کر دیں، چابیاں حوالے کرنے والے اراکین میں سابق وزیر شفقت محمود بھی شامل ہیں ، کچھ اراکین نے چابیاں حوالے کرنے کے لیے دو دن کا وقت مانگا ہے ۔ سامان کی ترسیل کے بعد اراکین چابیاں حوالے کردینگے۔
انتظامیہ نے شاندانہ گلزار کو کمرہ خالی کروانے کیلئے مہلت دیدی ،7 سے زائد ممبران نے کمرے رضاکارانہ طور پر خالی کر دیئے۔
جی ڈی اے کی رکن اسمبلی ساٸرہ بانو نے پارلیمنٹ لاجز کے باہر گفتگو کرتے ہوئے کہا اس طرح رکن پارلیمنٹ سے رہاٸشیں خالی کرانا ان کی تذلیل ہے۔
سائرہ بانو کا مزید کہنا تھا الیکشن کا اعلان ہونے تک اراکین پارلینٹ سرکاری رہاٸش رکھ سکتے ہیں، تین مہینے کا وقت ہوتا ہے نٸے انتخابات کیلٸے تب تک کیلٸے رہاٸش رکھ سکتے ہیں، جہاں دھماکے ہو رہے ہیں وہاں جاٸیں پارلیمنٹ لاجز میں کونسی تخریبی کاررواٸی ہو رہی ہے
یاد رہے قومی اسمبلی حکام کی جانب سے پی ٹی آئی کے سابق ممبران اسمبلی کو لاجز میں رہائش گاہیں خالی کرنے کے نوٹس جاری کئے گئے تھے، تین بار نوٹس ہونے کے باوجود پی ٹی آئی ممبران اسمبلی نے سرکاری رہائش گاہیں خالی نہیں کیں ۔