بھارتی ریاست بہار کے علاقے بھاگلپور میں اتوار کو ایک زیر تعمیر پل گر گیا۔ پل کے دو حصے یکے بعد دیگرے نیچے گنگا ندی میں گر گئے جبکہ ابھی تک کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ۔ ہندوستانی خبر رساں ادارے انڈیا ٹو ڈے کے مطابق پچھلے سال 30 اپریل کو بھی اسی پل کا ایک حصہ گر گیا تھا۔ اگوانی سلطان گنج گنگا پل بہار کے کھگڑیا میں 1,717 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر کیا جا رہا تھا۔
پُل گرنے کا منظر مقامی لوگوں نے کیمرے میں محفوظ کر لیا، جس کے بعد ویڈیو سوشل میڈیا پر دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہو گئی۔ وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پل ایک دم گرتا اور پھر پانی میں ڈوب جاتا ہے، جب کہ گردوغبار کے بادل اوپر اٹھتےدکھائی دیتے ہیں اور لوگوں کی ایک بڑی تعداد فون کیمروں سے حادثے کی ویڈیو بناتی دیکھی جا سکتی ہے۔
واقعے کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے آل انڈیا ریڈیو نیوز کے آفیشل اکاؤنٹ نے لکھا بہار میں گنگا ندی پر زیر تعمیر پل کا ایک حصہ آج منہدم ہوگیا۔ اگوانی گھاٹ سلطان گنج پل کھگڑیا اور بھاگلپور اضلاع کو جوڑنے کے لیے بنایا گیا تھا۔
#Bihar a portion of under construction bridge over Ganga river collapsed today. The Aguanhighat Sultanganj bridge will connect Khagaria and Bhagalpur districts. pic.twitter.com/7DLTQszso7
— All India Radio News (@airnewsalerts) June 4, 2023
ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو دیکھتے ہی دیکھتے ہی تبصروں کا ایک طوفان امڈ آیا، کچھ صارفین مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے نظر آئے تو کچھ صارفین میمز کا سہارا لیتے ہوئے طنزو مزاح کرتے دکھائی دیے اسی حوالے سے ایک صارف نے طنز کرتے ہوئے لکھا یہ تو شروع ہوتے ہی ختم ہوگیا۔
Ye toh suru hote hi khatam ho gaya 😂
— Bhagawan Shankara (@shivosmyaham) June 4, 2023
گفتگو مزید آگے بڑھی تو انڈین سوشل میڈیا صارفین حکمرانوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے نظر آئے، صارف اجے یادو نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا بدعنوانی اور کرپشن دیمک کی طرح ہے، اور یہ آسانی سے پلوں کو نہیں بلکہ کسی بھی چیز کو تباہ کر سکتی ہے۔
Corruption is like a termite, and it can easily destroy anything, not just brides.😶
— Ajay Yadav 🇮🇳 (@ATechAjay) June 4, 2023
جہاں صارفین حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے نظر آئے وہی کچھ صارفین پل کے گرنے کی وجوہات ڈھونڈتے دکھائی دیے ایک صارف نے لکھا ایسا لگتا ہے کہ کالم پہلے ناکام ہوئے۔ یہ ناقص بنیاد، ناقص کالم ڈیزائن، تعمیر کا ناقص معیار ہو سکتا ہے۔ ایک اچھی تکنیکی تحقیق اس پر روشنی ڈال سکتی ہے۔
Appears that columns failed first.
It can be poor foundation, poor column design, poor quality of construction. A good technical investigation may throw light.
What a waste of money!!!— Dr. S.Guruprasad 🇮🇳 (@drsguru) June 4, 2023
کچھ صارفین کا ماننا تھا کہ برصغیر پر حکمرانی کرنے والے مغل اور انگریز تعمیراتی کام میں کئی گنا بہتر تھے ایک صارف نے لکھا انگریز اور مغل تعمیرات میں بہتر تھے۔ آج ہندوستان کرپشن سے بھرا ہوا ہے۔ مندرجہ بالا پل ایک مثال ہے۔
Get angry! British and Mughals were better in construction. Today, India is full of corruption. The above bridge is an example,
— pradip Bhattacharya (@pradipB27643686) June 4, 2023
واضح رہے کہ اس حادثے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا لیکن ہندوستان کے مقامی اخبارات کے مطابق بھارتی حکام نے کہا کہ یہ پل رواں سال نومبر میں مکمل ہونا تھا۔ حکام نے دوسری بار گرنے کی وجوہات جاننے کے لیے حادثے کی فوری تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔