وفاقی وزیر توانائی و مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما خرم دستگیر نے کہا ہے کہ وفاقی بجٹ میں عام انتخابات کے لیے بھی رقم رکھی جائے گی، پورے ملک میں الیکشن ایک ساتھ ہوں گے۔
جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے خرم دستگیر نے کہا کہ آئین کے تحت عام الیکشن 10 نومبر سے آگے نہیں جانے چاہییں۔ انتخابات کی راہ میں جو رکاوٹیں حائل تھیں وہ اب دور ہو رہی ہیں۔
اس موقع پر تحریک انصاف کے سینیئر رہنما بیرسٹر گوہر نے کہا کہ جہانگیر ترین نااہل ہیں اور وہ کوئی نئی پارٹی نہیں بنا سکتے نہ ہی کسی جماعت کے سربراہ بن سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں مائنس پی ٹی آئی کے بعد عام انتخابات وقت پر ہوں گے؟
واضح رہے کہ اس وقت ملک میں ایک نئی بحث کا آغاز ہو چکا ہے کہ آیا اکتوبر میں بھی انتخابات ہوں گے یا نہیں اور اس خدشے کا اظہار عمران خان بھی کر چکے ہیں۔
اس کے علاوہ سابق وزیراعظم عمران خان یہ مطالبہ بھی کر رہے ہیں کہ پورے ملک میں فوری انتخابات کرائے جائیں اور ہمارے مسائل کا حل بھی یہی ہے۔ جبکہ دوسری جانب پی ڈی ایم میں شامل جماعتوں کا موقف ہے کہ ہم قومی اسمبلی کی مدت پوری ہونے کے بعد پورے ملک میں ایک ساتھ انتخابات کرائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں صاف اور شفاف انتخابات کا انعقاد سنجیدہ معاملہ ہے، عمران خان
اِدھر منگل کو سابق صدر مملکت آصف زرداری کا ایک بیان سامنے آیا جس میں انہوں نے کہا ہے کہ 2 ماہ میں انتخابات ممکن نہیں ہیں، الیکشن تب ہوں گے جب میں چاہوں گے۔
اس کے علاوہ مسلم لیگ ن کی یہ خواہش ہے کہ عام انتخابات سے قبل نواز شریف وطن واپس آئیں اور انتخابی مہم کی خود قیادت کریں مگر ابھی تک قائد ن لیگ کی طرف سے کوئی اشارہ نہیں دیا گیا کہ وہ کب وطن واپسی کی راہ لیں گے۔