سندھ حکومت کی طرف سے پیش کیے گئے بجٹ میں صوبے میں کھانے پینے کی اشیا کی جانچ پڑتال کے لیے موبائل ٹیسٹنگ لیبارٹریز کا قیام کا اعلان کیا گیا ہے۔
سندھ حکومت نے گندم کی کاشت کو ترغیب دیتے ہوئے گندم کی امدادی قیمت 10 ہزار روپے فی 100 کلوگرام مقرر کردی۔ ذخائر کو پورا کرنے کے لیے سندھ حکومت 1.4 ملین میٹرک ٹن گندم خریدے گی۔ اس مد میں 144.95 ارب روپے بجٹ میں رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے جس سے کسانوں کو کم از کم امدادی قیمت 10 ہزار روپے فی 100 کلوگرام پر مل سکے گی۔
وزیر اعلی سندھ نے بتایا کہ سندھ حکومت آئندہ مالی سال میں 29.925 ارب روپے بطور سود ادا کرے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت صوبے میں کھانے پینے کی اشیا کی چکینگ کے لیے موبائل ٹیسٹنگ لیبارٹریز قائم کر رہی ہے، اس مقصد کے لیے 183.0 ملین روپے فراہم کیے گئے ہیں۔ حکومت نے عزم ظاہر کیا ہے کہ یہ منصوبہ آئندہ مالی سال میں مکمل ہو جائے گا۔
سندھ میں 7 پبلک لائبریریوں کے لیے 32 کروڑ روپے مختص
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بتایا کہ ثقافتی ورثے کے تحفظ کے لیے بجٹ 6.5 ارب روپے سے بڑھا کر 7.5 ارب روپے کر دیا گیا ہے، سندھ میں 32 کروڑ روپے سے 7 پبلک لائبریریاں قائم کی جائیں گی۔ لائبریریاں لطیف آباد، پٹھورو، سجاول، قمبر، حیدرآباد، کوٹری اور عمرکوٹ ضلع میں قائم کی جائیں گی۔
واضح رہے کہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے 2 کھرب 244 ارب روپے کا بجٹ پیش کر دیا ہے۔ جس میں خسارہ 37.7 ارب روپے سے زیادہ ہے۔